پاکستان

مبینہ غیر قانونی بھرتی کیس: پرویز الہی سمیت دیگر ملزمان فرد جرم کیلئے طلب

اینٹی کرپشن عدالت لاہور نے پی ٹی آئی رہنما کو عدالت میں پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے یکم فروری کو تمام ملزمان کو پیش کرنے کا حکم دیا۔
|

پنجاب اسمبلی میں مبینہ غیر قانونی بھرتیوں کے مقدمے میں اینٹی کرپشن عدالت لاہور نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہی سمیت دیگر ملزمان کو فرد جرم کے لیے طلب کرلیا۔

اینٹی کرپشن عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے کیس کی سماعت کی، پرویز الہی اور محمد خان بھٹی کو عدالت میں پیش نہ کیا گیا جس پر جج نے برہمی کا اظہار کیا۔

عدالت نے استفسار کیا کہ ملزمان کو طلب کرنے کے باوجود کیوں پیش نہیں کیا گیا؟

بعد ازاں عدالت نے چالان کی کاپیاں فراہم کرتے ہوئے تمام ملزمان کو یکم فروری کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

خیال رہے کہ 19 ستمبر کو پرویز الہٰی کو اس مقدمے سمیت محمد خان بھٹی کی غیر قانونی تقرری کے معاملے پر دوبارہ میں حراست میں لے لیا گیا تھا۔

اس سے قبل چوہدری پرویز الہٰی کی رہائش گاہ کے ایک ہفتے تک جاری رہنے والے محاصرے کے بعد یکم جون کو انسداد بدعنوانی اسٹیبلشمنٹ کی ایک ٹیم اور پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا تھا۔

انسداد بدعنوانی اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) کے مطابق پرویز الہٰی اختیارات کے ناجائز استعمال اور ترقیاتی فنڈز میں غبن سے متعلق کیس میں مطلوب تھے۔

اے سی ای کے ترجمان کے مطابق غیر قانونی تقرریوں کے کیس میں الزام لگایا گیا ہے کہ پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی میں گریڈ 17 کے 12 افسران کو میرٹ کے خلاف بھرتی کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعلٰی پنجاب نے گجرات اور منڈی بہاؤالدین سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کے نتائج تبدیل کیے، اس سلسلے میں سیکریٹری پنجاب اسمبلی رائے ممتاز حسین کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔

4 جون لاہور کی سیشن کورٹ نے غیر قانونی تقرری کیس میں پرویز الٰہی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا، 20 جون کو چوہدری پرویز الہٰی کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور ہوگئی تھی۔

بعد ازاں 19 ستمبر کو پرویز الہٰی کو اس مقدمے سمیت محمد خان بھٹی کی غیر قانونی تقرری کے معاملے پر دوبارہ میں حراست میں لے لیا گیا تھا۔

28 اکتوبر کو اے سی ای نے لاہور کی ایک ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت کو بتایا کہ انہوں نے پنجاب اسمبلی میں غیر قانونی تقرریوں سے متعلق کیس میں پی ٹی آئی کے صدر پرویز الٰہی کے گھر سے مبینہ طور پر 41 لاکھ روپے برآمد کر لیے ہیں۔

7 نومبر کو انسداد بدعنوانی کی خصوصی عدالت نے پی ٹی آئی کے صدر پرویز الٰہی کے خلاف پنجاب اسمبلی میں مبینہ غیر قانونی تقرریوں کے کیس کا ریکارڈ پیش نہ کرنے پر تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اگلی سماعت پر تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیا۔

16 نومبر کو غیر قانونی تقرریوں کے کیس میں پرویز الہٰی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کی گئی، یکم دسمبر کو لاہور کی سیشن عدالت نے ان کو ریمانڈ پر بھیج دیا تھا۔

اسلام آباد میں دھرنے کو استعمال کرنے والوں کیخلاف کارروائی ہوگی، جان اچکزئی

کووڈ میں مبتلا ہونے کے باوجود آسٹریلوی آل راؤنڈر ٹیسٹ ٹیم میں شامل

ماضی میں شادی پردلہن کو ملنے والی چیزیں کیسے دکھائی جاتی تھیں؟ نادیہ افگن نے بتادیا