پاکستان

قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس 29 جنوری کو طلب، 5 سالہ منصوبہ پیش کیا جائے گا

اجلاس میں صفر کارکردگی کے حامل 76 صوبائی منصوبوں پر پابندی لگانے اور ان کو وفاقی ترقیاتی بجٹ سے نکالنے پر غورکیا جائے گا۔

نگران حکومت نے 8 فروری کو شیڈول عام انتخابات سے قبل اہم فیصلوں کی تیاری کرلی، نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس 29 جنوری کو طلب کرلیا۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق اجلاس میں 5 سالہ منصوبہ پیش کیا جائےگا، زیرو پراگریس (صفر کارکردگی) کےحامل 121 ارب روپے مالیت کے 76 صوبائی منصوبوں پر پابندی لگانے اور پارلیمنٹرینز کی اسکیموں پر 29 ارب روپے کی کٹوتی کی تجاویز منظوری کے لیے پیش کی جائیں گی۔

ذرائع کےمطابق قومی اقتصادی کونسل کےاجلاس میں 5 سالہ (25-2024 تا 29-2028) پلان پیش کیاجائےگا۔

اجلاس میں 121 ارب روپے مالیت کے ’زیرو پراگریس‘ کے حامل 76 صوبائی منصوبوں پر پابندی لگانے اور ان کو وفاقی ترقیاتی بجٹ سے نکالنے پر غورکیا جائے گا۔

’زیرو پراگریس‘ کے 76 صوبائی منصوبوں کے لیے رواں مالی سال کے بجٹ میں 34 ارب 40 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق مستقبل میں پی ایس ڈی پی سے صوبائی منصوبوں پرپابندی کی تجویز بھی ہے، پارلیمنٹرینز کی اسکیموں کے لیے مزید فنڈز پر پابندی لگانےکی تجویز پر بھی غور ہوگا۔

حکومتی ذرائع کے مطابق باقی ماندہ رواں مالی سال 24-2023 کے دوران پارلیمنٹرینز کی اسکیموں کے لیے فنڈزجاری نہ کرنےکی تجویز ہے، تاہم پہلے سے جاری فنڈز کے اخراجات پر پابندی لگانے کی تجویز نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت آئی ایم ایف پروگرام کے تحت اخراجات میں کمی کے پلان پر عمل درآمدکر رہی ہے، فیصلے پر عملدرآمد سے تقریباً 29 ارب روپے کی بچت ہوگی۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ رواں مالی سال ارکان پارلیمنٹ کی اسکیموں کے لیے 90 ارب 12 کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے جس کے تحت جولائی تا دسمبر 2023 کے دوران پارلیمنٹرینز کی اسکیموں کے لیے 61 ارب 28 کروڑ روپے جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔

سوشل میڈیا پروپیگنڈا کا مقصد بےیقینی، افراتفری، مایوسی پھیلانا ہے، آرمی چیف

کسی کے ’آنٹی‘ کہنے پر برا نہیں لگتا، قرۃ العين اقرار

سعودی عرب میں پہلا الکحل اسٹور کھولنے کی تیاری