دنیا

جو بائیڈن کی انتخابی مہم کی تقریر کے دوران غزہ کے حق میں نعرے

امریکی صدر کو اپنی تقریر روکنا پڑی، مظاہرین نے کھڑے ہوکر سیز فائر کا مطالبہ کیا اور نعرے بھی لگائے۔

امریکی صدر جوبائیڈن کو ورجینیا میں انتخابی مہم کے سسلسلے میں تقریر کے دوران فلسطین کے حامیوں کی جانب سے نعرے بازی کا سامنا کرنا پڑا، مجمع میں موجود شہری وقفے وقفے سے فلسطینیوں کے حق میں نعرے لگاتے رہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جوئیڈن کی تقریر کے دوران فلسطینی حامی ’Genocide Joe‘ اور ’سیز فائر‘ کا مطالبہ کرتے رہے۔

اس کےعلاوہ دیگر مظاہرین فلسطینی پرچم اور بلے اٹھائے ہوئے تھے جس پر لکھا تھا ’غزہ کی خواتین کو زندہ رہنے دو‘۔

فلسطینی حامیوں کی جانب سے نعرے اور احتجاج کے دوران جو بائیڈن نے کہا کہ ’یہ صرف کچھ دیر تک جاری رہے گا، انہوں نے اس کی پہلے ہی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔‘

یہ پہلی بار نہیں کہ امریکی صدر کو اپنی تقریر کے دوران اس طرح کے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا ہو، قبل ازیں انتخابی مہم کے دوران انہیں کئی بار فلسطینی حامیوں کی جانب سے نعروں اور احتجاج کا سامنا کرنا جس کی وجہ سے انہیں اپنی تقریر روکنا پڑی تھی۔

واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے مسلسل بمباری جاری ہے، 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 25 ہزار 490 افراد شہید اور 63 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، 7 اکتوبر کو حماس کے حملے سے اسرائیل میں مرنے والوں کی نظر ثانی شدہ تعداد ایک ہزار 139 ہے۔

غزہ میں حماس کی جوابی کارروائی، 21 اسرائیلی فوجی ہلاک

اسرائیل کی جبالیہ اور خان یونس میں بمباری، مزید 195 فلسطینی شہید

او آئی سی کا بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر پر شدید اظہار تشویش