(ن) لیگ کی معاشی کارکردگی 3 دہائیوں میں سب سے بہتر رہی، بلومبرگ
امریکی جریدے ’بلومبرگ‘ نے نواز حکومت کی معاشی کارکردگی کو تین دہائیوں میں سب سے بہتر قرار دے دیا۔
بلومبرگ اکنامکس کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے اپنے سیاسی حریفوں کے مقابلے ’پچھلی تین دہائیوں میں معیشت کو سنبھالنے میں بہترین کارکردگی‘ دکھائی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے مقابلے میں مسلم لیگ (ن) نے مزری انڈیکس کہلائے جانے والے بے روزگاری اور مہنگائی کے اعداد و شمار کے امتزاج کے استعمال میں ’بہتر اسکور‘ کیا ہے۔
رپورٹ میں وضاحت کی گئی ہے کہ اس نے متعلقہ سالوں کے دوران انڈیکس کی قدروں کا اوسط استعمال کیا جب تینوں جماعتوں میں سے ہر ایک اقتدار میں رہا، ساتھ ہی بتایا کہ زیادہ قدر شہریوں کے لیے زیادہ معاشی مشکلات کی نشاندہی کرتی ہے۔
جریدے نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی قانونی پریشانیوں کے ساتھ، جب وہ جیل میں ہیں اور ان کی پارٹی اپنے انتخابی نشان سے محروم ہے، مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف 8 فروری کے عام انتخابات کے بعد ’دوبارہ اقتدار سنبھالنے کے لیے تیار نظر آتے ہیں‘۔
تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حالیہ گیلپ سروے کے مطابق عمران خان اب بھی مقبول ترین سیاست دان ہیں جن کی منظوری کی درجہ بندی 57 فیصد ہے، جبکہ نواز شریف کی ریٹنگ گزشتہ چھ ماہ میں 36 فیصد سے بڑھ کر 52 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
اس پیشرفت پر بات کرتے ہوئے بلومبرگ اکنامکس کے انکور شکلا کا کہنا تھا کہ ’عوام شریف کو شک کا فائدہ دے رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ مہنگائی مسلسل ریکارڈ بلندیوں کے قریب ہونے اور بلند سطح پر بے روزگاری کی وجہ سے الیکشن جیتنے والی کسی بھی پارٹی کے لیے آگے کا راستہ آسان نہیں ہوگا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ’نئی حکومت کو ایسی پالیسیاں نافذ کرنے کی ضرورت ہوگی جو ووٹرز میں غیر مقبول ہو سکتی ہے، جیسے سبسڈی واپس لینا اور ٹیکسز میں اضافہ۔‘