صحت

ملیریا سے تحفظ کی پہلی ویکسین کا استعمال کیمرون میں شروع

ملیریا سے تحفظ کی پہلی ویکسین کی کامیاب آزمائش 2019 اور 2021 میں کی گئی تھی۔

مچھروں کے کاٹنے سے ہونے والی بیماری ملیریا سے تحفظ کی پہلی ویکسین کا باضابطہ استعمال افریقی ملک کیمرون میں شروع ہوگیا۔

ملیریا سے تحفظ کی پہلی ویکسین کی کامیاب آزمائش 2019 اور 2021 میں کی گئی تھی، جس کے بعد افریقی ملک گھانا نے بھی اس کے استعمال کی منظوری دی تھی لیکن وہاں سے قبل کیمرون میں اس کا استعمال شروع ہوگیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نیوز کے مطابق ملیریا سے تحفظ کی ویکسین خصوصی طور پر بچوں کے لیے بنائی گئی ہے، تاہم یہ زائد العمر افراد کو بھی دی جاسکے گی لیکن پہلے مرحلے میں یہ بچوں کو دی جا رہی ہے۔

ملیریا سے تحفظ کی ویکسین کو آر ٹیس ایس-ایس (RTS,S) کا نام دیا گیا ہے اور یہ پانچ سال تک کے بچوں کو لگائی جائے گی۔

مذکورہ ویکسین کے چار ڈوز بچوں کو لگائے جائیں گے اور ماہرین صحت کے مطابق ملیریا کی ویکسین بچوں کو لگائی جانے والی دیگر ویکسینز کی طرح ہے اور اس کے ایک ساتھ چار ڈوز بھی لگائے جا سکتے ہیں۔

اس کی آزمائش سے معلوم ہوا تھا کہ اس سے نہ صرف ملیریا ہونے سے تحفظ ملتا ہے بلکہ ملیریا کے مریضوں کی اموات کے امکانات بھی کم ہوتے ہیں۔

ملیریا سے سب سے زیادہ متاثر خطہ افریقا کا ہے اور اس سے سالانہ دنیا بھر میں 6 لاکھ اموات ہوتی ہیں، جس میں سے 90 فیصد سے زائد اموات کا تعلق افریقہ سے ہوتا ہے۔

خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کیمرون کے بعد دیگر افریقی ممالک میں بھی مذکورہ ویکسین کا استعمال شروع کیا جائے گا، جس کے بعد اسے امریکا اور ایشیا میں استعمال کیے جانے کا امکان ہے۔

ملیریا سے تحفظ کی دوسری ویکسین کی آزمائش شروع

ملیریا سے بچاؤ کی دنیا کی پہلی ویکسین کی آزمائش

'بڑی پیش رفت': عالمی ادارہ صحت نے بچوں کیلئے ملیریا کی پہلی ویکسین تجویز کردی