پاکستان

عدلیہ کے خلاف گھٹیا مہم کی اجازت نہیں دی جاسکتی، مرتضٰی سولنگی

عدالتی فیصلے عوام کی ملکیت ہوتے ہیں، عدلیہ کے خلاف ملک میں گھٹیا اور غلیظ مہم چلائی گئی، نگران وفاقی وزیر اطلاعات

نگران وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی نے کہا ہے کہ عدلیہ کے خلاف گھٹیا مہم کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے عوام کی ملکیت ہوتے ہیں، عدلیہ کے خلاف ملک میں گھٹیا اور غلیظ مہم چلائی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ عدم برداشت اور جھوٹ کے کلچر کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے، عدلیہ مخالف مہم چلانے والوں کے خلاف آئین و قانون کے مطابق کارروائی کر رہے ہیں۔

مرتضٰی سولنگی کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 19 میں آزادی اظہار رائے کے بارے میں تفصیل سے لکھا ہوا ہے۔

نگران وزیر اطلاعات نے کہا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) ، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے) اور متعلقہ ادارے اکاؤنٹس کی مانیٹرنگ کررہے ہیں، کئی سو اکاؤنٹس مانیٹر کئے گئے ہیں اور ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ وضاحت سے کہہ رہا ہوں کہ ملک آئین کے تحت چل رہا ہے، آئین کے تحت ہی نگران حکومت قائم ہوئی، اور اسی طرح نئی قانونی اور آئینی حکومت وجود میں آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ ملک کےاندر اور باہر لوگوں کو انتباہ کیا جاتا ہے کہ ایسی سرگرمیوں سے باز رہیں۔

اس موقع پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے حکام نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پی ٹی اے کے پاس مواد کو بلاک کرنے کا اختیار ہے، تمام ادارے ہمیں میڈیا اور سوشل میڈیا کے حوالے سے آگاہ کرتے ہیں۔

مزید کہا کہ ہمارے سوشل میڈیا کمپنیز کے ساتھ ہر 3 اور 6 ماہ کے درمیان اجلاس ہوتے ہیں، سوشل میڈیا سے متعلق عوامی آگاہی بہت ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سائبرکرائم ونگ مکمل طور پر چوکنا ہے، ہم سوشل میڈیا پر بہت سے اکاؤنٹس کی مانیٹرنگ کررہے ہیں۔

پی ٹی اے حکام نے واضح کیا کہ کسی کو بھی ملکی سلامتی کو داؤ پر لگانے کی اجازت نہیں دیں گے، سوشل میڈیا پر چلائے گئے مواد کے باعث مستقبل میں شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

سیکیورٹی خدشات پر اسلام آباد کی 4 بڑی یونیورسٹیاں غیرمعینہ مدت کیلئے بند

ایران میں پاکستانی اسٹرائیک سے ہلاک دہشتگردوں کی ابتدائی تفصیلات منظر عام پر آگئیں

فواد چوہدری کا 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان