پاکستان

غلط انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ سے سیاسی جماعتیں اور آزاد امیدوار پریشان

غلط انتخابی نشان الاٹ کرنے کے سلسلے میں جے یو آئی (ف) کے رہنما سینیٹر کامران مرتضی اور پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار شوکت بسرا نے الیکشن کمیشن میں درخواست جمع کروادی ہے۔

عام انتخابات 2024 کے لیے غلط انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ سے سیاسی جماعتیں اور آزاد امیدواروں کی پریشانیوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بعد جمعیت علمائے اسلام کے امیدوار نے بھی غلط نشان کی الاٹمنٹ کے لیے الیکشن کمیشن سے رجوع کرلیا ہے، الیکشن کمیشن نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ٹکٹ ہولڈر امیدوار کو کتاب کی بجائے ماچس کی ڈبیا کا انتخابی نشان الاٹ کر دیا ہے۔

اسی سلسلے میں جے یو آئی (ف) کے رہنما سینیٹر کامران مرتضی نے الیکشن کمیشن میں درخواست جمع کروائی ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ڈیرہ اسمعیل خان سے جے یو آئی (ف) کے ٹکٹ ہولڈر کو غلط انتخابی نشان الاٹ کردیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے پپپلز پارٹی کے بھی کئی امیدواروں کو تیر کی بجائے کیٹل اور وہیل چیئر جیسے انتخابی نشان الاٹ کر دیے ہیں۔

ان کے علاوہ پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار شوکت بسرا نے بھی انتخابی نشان کی تبدیلی کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست جمع کرادی ہے۔

وائٹ واش کے بادل منڈلانے لگے، پاکستان کو مسلسل چوتھے ٹی 20 میچ میں شکست

غزہ میں اسرائیلی بمباری جاری، 24 گھنٹوں میں 172 فلسطینی شہید

کراچی: ایف آئی اے کی کارروائی، حوالہ ہنڈی میں ملوث 2 ملزمان گرفتار، غیر ملکی کرنسی برآمد