دکانوں سے چوری کے الزام پر نیوزی لینڈ کی رکن پارلیمنٹ مستعفی
نیوزی لینڈ کی گرین پارٹی کی رکن پارلیمنٹ نے مقامی دکانوں اور بوتیک سے مبینہ چوری کے الزام پر پارلیمنٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق میڈیا نے رکن پارلیمنٹ گلریز گھاراہمن پر تین مواقع پر بڑے اور بوتیک اور دکانوں سے چیزیں چوری کرنے کے الزامات عائد کیے تھے۔
گلریز گھاراہمن نے اپنے بیان میں الزامات کا جواب دیے بغیر کہا کہ ذہنی مسائل اور تناؤ کی وجہ سے ان سے یہ غلطی سرزد ہوئی وہ میرے کردار سے مطابقت نہیں رکھتی۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں اپنے منتخب نمائندوں سے بہترین رویے اور طرز عمل کی توقع رکھتے ہیں اور میں ان توقعات پر پورا نہیں اتر سکی۔
سابق رکن پارلیمنٹ نے اپنے طرز عمل کی معافی مانگتے ہوئے کہا کہ میں اس طرز عمل کی توجیہہ پیش نہیں کر سکتی اور طبی تشخیص کے بعد میں سمجھتی ہوں کہ میں ٹھیک نہیں ہوں۔
مقامی میڈیا کے مطابق ایرانی گلریز گھاراہمن 2017 سے پارلیمنٹ میں ہیں اور پارلیمنٹ کا رکن بننے والی پہلے پناہ گزین ہیں، ان پر آکلینڈ میں اسکاٹیز بوتیک اور ویلنگٹن میں کری ایٹو ورکس سے اشیا چوری کرنے کا الزام ہے۔
نیوزی لینڈ پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ ہم دسمبر میں پونسنبی اسٹور میں ہونے والے ایک واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں تاہم انہوں نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ اس واقعے میں گلریز گھاراہمن ملوث ہیں یا نہیں۔
گرین پارٹی کے شریک رہنما جیمز شا نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ہر کسی کو دباؤ کا سامنا رہتا ہے لیکن گلریز گھاراہمن کو خاص طور پر مشکلات کا سامنا تھا کیونکہ انہیں عہدے پر آنے کے بعد سے عوام کے ارکان کی جانب سے دھمکیاں موصول ہو رہی تھیں۔
گزشتہ ہفتے گرین پارٹی نے اعلان کیا تھا کہ گلریز نے اپنے پورٹ فولیو سے دستبردار ہونے کا اعلان کردیا تھا جبکہ جبکہ پولیس کی تفتیش بھی جاری ہے۔
الزامات کے منظر عام پر آنے سے پہلے گلریز کو فلسطین کی حمایت کرنے والے مظاہروں میں شرکت پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
ایران میں پیدا ہونے والی 42 سالہ گلریز اپنے خاندان کے ساتھ بچپن میں نیوزی لینڈ منتقل ہو گئی تھیں اور انہیں پناہ گزینوں کے طور پر سیاسی پناہ دی گئی تھی۔
قانون کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی وکیل بن گئیں تھیں اور 2017 میں پارلیمنٹ کی رکن بننے سے پہلے بین الاقوامی فوجداری ٹربیونلز میں کام کر رہی تھیں۔
چوری کے دو مبینہ واقعات آکلینڈ کے لگژری کپڑوں کی دکان میں پیش آئے جبکہ ایک واقعہ ویلنگٹن کی بڑی کپڑوں کی دکان میں پیش آیا۔