پاکستان

غیر شرعی نکاح کیس کےخلاف درخواست: بشریٰ بی بی کے سابق شوہر سے جواب طلب

قانون کے مطابق زنا کے لیے دو عینی شاہدین کا پیش ہو کر گواہی دینا ضروری ہے، اگر گواہ نہیں ہیں تو یہ درخواست وہیں ختم ہو جاتی ہے، وکیل درخواست گزار

اسلام آباد ہائی کورٹ نے غیر شرعی نکاح کیس کے خلاف بشریٰ بی بی کی درخواست پر ان کے سابق شوہر خاور مانیکا سے جواب طلب کرلیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری نے غیر شرعی نکاح کیس کے خلاف بشریٰ بی بی کی درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیس میں الزام کیا ہے؟ جس پر بشریٰ بی بی کے وکیل نے آگاہ کیا کہ الزام ہے کہ فراڈ سے شادی کی گئی، کیس میں زنا کی سیکشن بھی لگائی گئی ہے۔

وکیل نے کہا کہ قانون کے مطابق زنا کے لیے دو عینی شاہدین کا پیش ہو کر گواہی دینا ضروری ہے، اگر گواہ نہیں ہیں تو یہ درخواست وہیں ختم ہو جاتی ہے، اگر شکایت کنندہ کا طلاق اور پھر نکاح کا اعتراض مان بھی لیا جائے پھر بھی عدت کی مدت پوری ہوتی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی کہ عدالت، ٹرائل کورٹ کو فرد جرم عائد کرنے سے روکنے کا حکم دے۔

اس پر عدالت نے قرار دیا کہ پہلے دوسرے فریق کو سننا ضروری ہے۔

عدالت نے شکایت کنندہ اور بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا اور مقامی عدالت کے ٹرائل روکنے اور فرد جرم عائد نہ کرنے کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

کیس کی اگلی سماعت 17 جنوری تک ملتوی کردی گئی۔

واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم اور بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے آج ہی غیر شرعی نکاح کیس اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

2 جنوری 2024 کو اسلام آباد کی مقامی عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر غیر شرعی نکاح کیس میں فرد جرم عائد کرنے کے لیے 10 جنوری کی تاریخ مقرر کی تھی۔

تاہم 10 جنوری اور بعدازاں 11 جنوری کو بھی عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فردِ جرم عائد نہ ہوسکی تھی جس کے بعد عدالت نے سماعت 15 جنوری (آج) تک ملتوی کردی تھی۔