پاکستان

نیٹو کنٹینر کیس: بابرغوری کی فریق بننے کی درخواست

بابر غوری نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انہیں مقدمے میں فریق بنایا جائے۔

 کراچی: متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم) کے سینیئر رہنما اور سابق وزیر برائے پورٹس اینڈ شپنگ بابر غوری نے منگل کے روز سپریم کورٹ رجسٹری میں درخواست دائر کی ہے کہ انہیں لاپتہ ہوجانے والے نیٹو کنٹینرز کے مقدمے میں ایک فریق کی حیثیت سے شامل کیا جائے۔

ڈان نیوز کے مطابق پاکستان کے راستے امریکی اور نیٹو افواج کیلئے سامان لے جانے والے کنٹینرز کا متنازعہ معاملہ اس وقت منظرِ عام پر آیا تھا جب سپریم کورٹ میں ڈی جی رینجرز نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ایک سابقہ پورٹس اینڈ شپنگ کے وزیر کے دور میں 19 ہزار کنٹینر چوری ہوئے۔

بعدازاں بابر غوری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کنٹینروں کلئیر کرنے کا معاملہ پورٹ اینڈ شپنگ کی وزارت کے ماتحت نہیں ہوتا۔

غوری نے مزید کہا تھا کہ ہر منفی پیشرفت کا الزام ایم کیو ایم پر لگانا درست نہیں جبکہ انہوں نے کنٹینروں کی گمشدگی کے الزام کو مسترد کیا۔

اس کے بعد عدالت میں چیف کلکٹر کسٹم نے بھی اپنی رپورٹ پیش کی جس پر اظہار عدم اطمینان کرتے ہوئے عدالت نے سابق کلکٹر کسٹم رمضان بھٹی کی سربراہی میں تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی۔

عدالت کا کہنا تھا کہ غیر قانونی اسلحہ کی نقل وحمل سنگین معاملہ ہے جبکہ اسلحہ لائسنسوں کی تصدیق نادرا سے کرانے کاحکم بھی دیا گیا۔

خیال رہے کہ پاکستان افغانستان میں امریکی اور ایساف فورسز کے لیے سامان کی نقل و حمل کا اہم ذریعہ ہے جہاں کوئی سمندری راستہ موجود نہیں ہے۔

پاکستان نے امریکہ کے ساتھ اس حوالے سے ایک معاہدے پر دستخط کر رکھے ہیں جن کے مطابق فوجی سپلائی 2015ء تک جاری رہ سکتی ہے۔