محاذ آرائی میں پہل ہم نے نہیں مسلم لیگ(ن) نے کی، خورشید شاہ
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ محاذ آرائی میں پہل ہم نے نہیں مسلم لیگ(ن) نے کی اور سندھ میں ہمیں کمزور کرنے کے لیے ہمارے مخالفین سے اتحاد کیا ہے۔
سنگرار میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ملک نے آج جتنی بھی ترقی کی، سیاسی حکومت میں کی، مارشل لا کے دور میں تو ملک کو نقصان ہوا ہے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ 1981 میں افغان جنگ میں کودنے کے نتائج ہم آج تک بھگت رہے ہیں اور اس جنگ میں کودنے سے ملک کو 1700 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں، اس لیے پنجاب جاکر مسلم لیگ(ن) کے خلاف پی ٹی آئی سے اتحاد نہیں کیا اور وقت آنے پر نوازشریف کے سامنے بِھی ڈھال بن گئے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اتحادوں پر نہیں اپنے زور بازو پر یقین ہے، 27 دسمبر سے اپنی انتخابی مہم شروع کی ہے اور ہم اس دن سے عوام میں ہیں اور ان ہی کے پاس جارہے ہیں۔
خورشید شاہ نے مزید کہا کہ محاذ آرائی میں پہل ہم نے نہیں مسلم لیگ(ن) نے کی، مسلم لیگ(ن) نے سندھ میں ہمیں کمزور کرنے کے لیے ہمارے مخالفین سے اتحاد کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں یقین ہے کہ الیکشن ہوں گے،
انہوں نے کہا کہ اس وقت صرف پیپلزپارٹی میدان میں ہے، باقی جماعتیں تو ڈرائنگ روم میں بیٹھی سیاست کررہی ہیں، دیگر جماعتیں میدان میں کیوں نہیں، اس کی وجہ تو وہی بتا سکتی ہیں۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے مزید کہا کہ سیکریٹری الیکشن کمیشن کا استعفیٰ آچکا ہے اور اس کی وجوہات آج نہیں تو کل سامنے آجائیں گی۔
ججوں کے استعفوں کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ امید ہے اب مزید کوئی استعفیٰ نہیں آئے گا لیکن اگر دیگر استعفے آئے بھی تو اس سے الیکشن پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔