پاکستان

تین بار کے وزیر اعظم کا احتساب ہو سکتا ہے تو سپریم کورٹ کے جج کا بھی ہونا چاہیے، مریم اورنگزیب

آپ نے سپریم کورٹ کے جج کے عہدے کو استعمال کر کے ملک کے ساتھ ظلم و زیادتی کی، ترجمان مسلم لیگ(ن)

مسلم لیگ(ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے جسٹس اعجاز الاحسن کے احتساب کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ نے سپریم کورٹ کے جج کے عہدے کو استعمال کر کے ملک کے ساتھ ظلم و زیادتی کی اور اگر تین بار کے وزیر اعظم کا احتساب ہو سکتا ہے تو سپریم کورٹ کے جج سمیت کسی بھی ادارے والے کا احتساب ہونا چاہیے۔

لاہور میں مسلم لیگ(ن) کے مرکزی پارٹی سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا عدالتوں کے فیصلے تاریخ کا حصہ بنتے ہیں، ابھی اعجازالاحسن صاحب اور مظاہر علی نقوی صاحب نے استعفیٰ دیا ہے۔ کیوں دیا ہے استعفیٰ؟ استعفیٰ دے کر آپ سمجھتے ہیں کہ اپنے دامن پہ لگے کالے دھبے صاف کرسکتے ہیں لہٰذا اس سے بات نہیں بنے گی۔۔

انہوں نے جسٹس اعجاز الاحسن کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ نے سپریم کورٹ کے جج کے عہدے کو استعمال کر کے ملک کے ساتھ ظلم و زیادتی کی، آپ کا احتساب ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ تین بار کے وزیر اعظم کا احتساب ہو سکتا ہے تو سپریم کورٹ کے جج سمیت کسی بھی ادارے والے کا احتساب ہونا چاہیے، استعفے سے تاریخ کے حقائق ختم نہیں ہوں گے، کچھ بھی معاف نہیں ہو گا۔

ترجمان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے قواعد و ضوابط کے مطابق ہر جماعت پر اپنی پارٹی کے انٹرا پارٹی الیکشن کروانا لازم ہیں، پاکستان کے عوام الیکشن کمیشن کے جاری کردہ انتخابی نشان پر ہی ووٹ دیتی ہے لیکن پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کے قواعد و ضوابط سے انحراف کرکے انٹرا پارٹی الیکشن کرائے تھے۔

مسلم لیگ(ن) کی رہنما نے عمران خاں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ہر جماعت نے قواعد و ضوابط کے مطابق پارٹی انتخابات کروانا ہوتے ہیں لیکن یہ شخص اپنی جماعت میں ہی انتخابات ٹھیک نہیں کروا سکتا کیونکہ اسے آر ٹی ایس بٹھا کر رزلٹ لینے کا شوق ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف چوتھی دفعہ وزیراعظم بننے جارہا ہے اور ہم خیال اور سہولت کاری کرنے والے عناصر کا حساب لیا جائے گا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف سازش کرنے والے انجام کو پہنچ رہے ہیں اور سازشی عناصر کو عوام نہیں بھولیں گے۔