پاکستان

نااہلی کی مدت 5 سال کرنے کے قانون کا سیکشن 232 لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

پارلیمنٹ کو سادہ اکثریت کے ساتھ قانون سازی کا اختیار نہیں ہے، ترمیم کر کے قانون کی خلاف وزری کی گئی ہے، درخواست میں مؤقف
|

نااہلی کی مدت 5 سال کرنے کے الیکشن ایکٹ کے سیکشن 232 کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔

لاہور ہائی کورٹ میں درخواست میاں شبیر اسمعٰیل نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی۔

درخواست میں وفاقی حکومت، حکومتِ پنجاب الیکشن کمیشن، الیکشن کمشنر پنجاب، چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پارلیمنٹ کو سادہ اکثریت کے ساتھ قانون سازی کا اختیار نہیں ہے، ترمیم کر کے قانون کی خلاف وزری کی گئی ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت نااہلی کی مدت 5 سال کرنے کی سیکشن 232 کو غیر آئینی قرار دے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس اراکین پارلیمان کی نااہلی کو سابقہ اثر کے ساتھ 5 سال تک محدود کرنے کا بل سینیٹ سے منظور ہونے کے بعد 26 جون کو قومی اسمبلی سے بھی منظور ہوگیا تھا۔

رواں برس 8 جنوری کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے آئین کے آرٹیکل 62 (ون) (ایف) کے تحت سیاستدانوں کی تاحیات نااہلی ختم کردی تھی۔

فیصلے میں کہا گیا تھا کہ سیاستدانوں کی نااہلی تاحیات نہیں ہوگی اور آرٹیکل 62 (ون) (ایف) کے تحت سیاستدانوں کی نااہلی کی مدت 5 سال ہوگی۔

فیصلے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے سربراہ جہانگیر ترین 8 فروری کو الیکشن لڑنے کے اہل ہوگئے۔

صدر مملکت نے سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر نقوی کا استعفی منظور کرلیا

دنیا کے طاقتور اور کمزور ترین پاسپورٹ کی فہرست جاری، پاکستان کا کون سا نمبر ہے؟

عالمی عدالت میں اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کے نسل کشی کے مقدمے کی سماعت آج ہوگی