پاکستان

باجوڑ: پولیس کی گاڑی کے قریب دھماکا، 5 اہلکار جاں بحق، 27 زخمی

تحصیل ماموند میں پولیس اہلکار پولیو ٹیم کی سیکیورٹی کے لیے جارہے تھے، دھماکے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا گیا، پولیس
|

باجوڑ کی تحصیل ماموند میں پولیو ٹیم کی سیکیورٹی کے لیے جانے والی پولیس کی گاڑی کے قریب دھماکا ہوگیا جس کے نتیجے میں 5 پولیس اہلکار جاں بحق اور 27 افراد زخمی ہوگئے۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق تحصیل ماموند میں پولیس اہلکار پولیو ٹیم کی سیکیورٹی کے لیے جا رہے تھے کہ دھماکا ہوگیا، کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

ریسکیو 1122 کے مطابق لاشوں اور زخمیوں کو خار ہسپتال منتقل کرکے ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، 2 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

میڈیکل ٹیمیں ڈسٹرکٹ اسپتال میں موجود ہیں جبکہ ریسکیو 1122 مہمند اور لوئر دیر کو بھی الرٹ کردیا گیا۔

کمشنر ملاکنڈ ڈویژن نے بتایا کہ دھماکے میں شدید زخمی ہونے والوں کو ہیلی کاپٹر میں پشاور منتقل کیا جارہا ہے، علاقے میں پولیو مہم معطل کردی گئی ہے۔

دھماکے کے بعد پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔

زخمیوں میں زیادہ تر پولیس اہلکار ہیں، ترجمان لیڈی ریڈنگ ہسپتال

دریں اثنا ترجمان لیڈی ریڈنگ ہسپتال (ایل آر ایچ) پشاور نے بتایا کہ باجوڑ دھماکے کے 7 زخمیوں کو ایل آر ایچ لایا گیا ہے، 2 زخمیوں کو سی ایم ایچ منتقل کردیا گیا ہے۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ زخمیوں میں زیادہ تر پولیس اہلکار ہیں، تمام زخمیوں کو اس وقت ایمرجنسی میں طبی امداد دی جارہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ زخمیوں کو ابتدائی علاج کے بعد مختص کیے گئے علیحدہ وارڈ میں داخل کیا جائے گا، زیادہ تر زخمیوں کو گہری چوٹیں آئی ہیں، آپریشنز کر رہے ہیں۔

اظہارِ مذمت

نگران وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا سید ارشد حسین شاہ نے باجوڑ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے بزدلانہ واقعات سے پولیس کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔

انہوں نے دھماکے میں پولیس اہلکاروں کی شہادت پر افسوس کا اظہار اور شہدا کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔

سید ارشد حسین شاہ نے ضلعی انتظامیہ کو زخمیوں کو بروقت طبی امداد کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لیے پولیس نے لازوال قربانیاں دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہدا کے لواحقین کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا، ان کی ہر ممکن معاونت کی جائے گی۔

اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے بھی دھماکے کی شدید مذمت کی اور اس کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں کی قیمتی جانوں کے نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔

راجا پرویز اشرف نے شہدا کے اہلخانہ سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد بزدلانہ کارروائیوں سے سیکیورٹی فورسز کے حوصلے متزلزل نہیں کرسکتے۔

انہوں نے کہا کہ پوری قوم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے شہدا کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمانے کی دعا کی، انہوں نے دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحتیابی کے لیے بھی دعا کی۔

سابق وفاقی وزیر ماحولیات و رہنما پیپلزپارٹی شیری رحمٰن نے کہا کہ باجوڑ میں انسدادِ پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے ’ایکس‘ پر پوسٹ میں لکھا کہ پیپلز پارٹی دھماکے میں شہید ہونے والے 5 پولیس اہلکاروں کے لواحقین کے ساتھ دلی ہمدردی اور یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے۔

شیری رحمٰن نے کہا کہ ہم اس حملے میں زخمی پولیس اہلکاروں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں، دہشتگردوں نے نہ صرف پولیس بلکہ ہمارے بچوں کی صحت پر بھی حملہ کیا ہے، اس سفاکانہ حملے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسدادِ پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر حملہ کسی صورت برداشت نہ کیا جائے، یہ براہ راست ہمارے بچوں کی صحت کا معاملہ ہے، شرپسند نہیں چاہتے کہ ملک سے پولیو کا مکمل خاتمہ ہو جائے، اس واقعے میں ملوث دہشتگردوں کو فوری گرفتار کرکے سخت سزا دی جائے۔

بھٹو پھانسی ریفرنس: ’سپریم کورٹ قصور وار ہے یا اس وقت کا مارشل لا ایڈمنسٹریٹر؟ چیف جسٹس

قومی ٹیم کے کوچ گرانٹ بریڈبرن کا عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان

غزہ میں جاری کشیدگی، امریکی وزیرخارجہ کی قطری وزیراعظم سے ملاقات