پاکستان

لاپتا افراد سے متعلق حکومتی کمیٹی غیرفعال، تشکیل نو کا فیصلہ

وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد کمیٹی فعال ہو جائے گی اور جبری گمشدگیوں کے کیسز کا جائزہ لے گی، ذرائع

نگران وزیر داخلہ کی وفاقی کابینہ سے رخصتی کے بعد جبری لاپتا افراد سے متعلق حکومتی کمیٹی غیرفعال ہوگئی، نگران حکومت نے جبری گمشدگیوں سے متعلق کمیٹی کی تشکیل نو کا فیصلہ کرلیا۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق حکومتی ذرائع نے کو بتایا ہےکہ نگران حکومت نے جبری طور پر لاپتا کیےگئے افراد کی بازیابی اورکیسز کا جائزہ لینے کے لیے قائم کی گئی کمیٹی کی تشکیلِ نو کا فیصلہ کیا ہے۔

کمیٹی کی سربراہی وزیرِ دفاع کو سپرد کرنے کی تجویز ہے، اِس سے قبل نگران وزیر داخلہ کمیٹی کے سربراہ تھے جبکہ وزیر دفاع کو کمیٹی میں بطور رکن شامل کیا گیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی میں نگران وزیر قانون و موسمیاتی تبدیلی بطور رکن شامل ہوں گے، کمیٹی کی تشکیلِ نو کی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائےگی جس کے بعد کمیٹی فعال ہوجائے گی، حکومتی کمیٹی جبری گمشدگیوں کے کیسز کا جائزہ لےگی۔

اِس سے قبل نگران وزیر داخلہ جبری لاپتا افراد سے متعلق کمیٹی کے سربراہ تھے تاہم ان کے مستعفی ہونے کے بعد کمیٹی عملی طور پر غیر فعال ہوگئی۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں لاپتا افراد اور جبری گمشدگیوں کے خلاف کیس کے لیے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس محمد علی مظہر اورجسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل 3 رکنی بینچ قائم ہے۔

سپریم کورٹ نے لاپتا افراد سے متعلق کیس کی سماعت 9 جنوری تک ملتوی کر رکھی ہے، سینیئر وکیل اعتزاز احسن اور دیگر درخواست گزاروں نے سپریم کورٹ میں درخواستیں دائر کی تھیں۔

9 مئی واقعات کی تحقیقات، تجاویز کیلئے 4 رکنی کمیٹی تشکیل

فری لانسرز کیلئے بڑی خوشخبری، پاکستان اور ’پے پال‘ کے درمیان معاہدہ

ٹرمپ اور جوبائیڈن کی ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری