سربراہ پی سی بی ذکا اشرف کو اہم فیصلوں سے روک دیا گیا
نگران وفاقی حکومت نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ ذکا اشرف کو اہم فیصلے کرنے سے روک دیا۔
نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات اور پارلیمانی امور مرتضی سولنگی نے ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد کے سوال کے جواب میں بتایا کہ نگران حکومت نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کے اختیارات کو محدود کر دیا ہے، وہ کوئی بنیادی فیصلہ نہیں کر سکتے۔
ڈان نیوز کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت جاری ایوان بالا کے اجلاس میں نگران وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے بتایا کہ موجودہ چئیرمین پی سی بی کی تعیناتی نگران حکومت نے نہیں کی، ان کی تعیناتی سابقہ حکومت نے کی تھی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سربراہ پی سی بی کے اختیارات محدود کردیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے انھیں الیکشن کا حکم دیا ہے اور انھیں کہا ہے کہ وہ کوئی بڑا فیصلہ نہیں کرسکتے۔
ہمارے المپک گیمز، ہاکی تباہی ہو چکی، سینیٹر مشتاق احمد
اجلاس کے دوران سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ ہمارے المپک گیمز، ہماری ہاکی تباہی ہو چکی۔
ذکا اشرف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چئیرمین پی سی بی شوگر ملز، چیمبر اف کامرس کے رکن ہیں، ذکا اشرف کو کرکٹ سمیت کسی بھی کھیل کا کوئی تجربہ نہیں ہے، ذکا اشرف نے کرکٹ کو اپنا مشغلہ لکھا ہے۔
سربراہ پی سی بی کی تفصیلات سینیٹ میں پیش
اجلاس کے دوران وفاقی وزارت بین الاصوبائی رابطہ نے اپنے تحریری جواب سربراہ پی سی بی کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کردیں۔
جمع کرائی گئی تفصیلات کے مطابق ذکا اشرف معروف بزنس مین ہیں، وہ اس وقت چئیرمین پی سی بی ہیں، ذکا اشرف اس وقت چیئرمین اشرف گروپ اف انڈسٹریز بھی ہیں۔
اس کے علاوہ وہ اس وقت چئیرمین شوگر ریسرچ ڈیلومنٹ بورڈ اور ممبر چیف منسٹر پنجاب ایگریکلچر ٹاسک فورس بھی ہیں۔
جواب کے مطابق ذکا اشرف کے پاس چئیرمین پی سی بی اور چئیرمین ایشن کرکٹ کونسل ڈیولپمٹ کمیٹی کا تجربہ بھی شامل ہے۔
اس میں بتایا گیا ہے کہ کرکٹ، زراعت اور ریسرچ اور ڈیولپمنٹ ذکا اشرف کے مشاغل ہیں۔