پاکستان

نگران وزیر خارجہ کی ایرانی ہم منصب سے گفتگو، بم دھماکوں میں ہلاکتوں پر اظہار افسوس

دہشت گردی پاکستان اور ایران دونوں کے لیے مشترکہ خطرہ ہے جس کا موثر اقدامات کے ذریعے مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے، جلیل عباس جیلانی

نگران وزیر خارجہ وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان سے قاسم سلیمانی کی چوتھی برسی پر کیے گئے دہشت گرد حملے میں تقریباً 100 افراد کی ہلاکت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق جلیل عباس جیلانی نے آج ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ٹیلیفونک گفتگو کی اور گزشتہ روز کرمان میں کیے گئے دہشت گرد حملے میں تقریباً سو افراد کی ہلاکت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

وزیر خارجہ نے دکھ کی اس گھڑی میں پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے ایرانی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ دہشت گردی پاکستان اور ایران دونوں کے لیے مشترکہ خطرہ ہے جس کا موثر اقدامات کے ذریعے مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔

قاسم سلیمانی 2020 میں عراق میں امریکا کی جانب سے کیے گئے ڈرون حملے میں مارے گئے تھے اور گزشتہ روز ان کی چوتھی برسی کے موقع پر ہونے والے دو بم دھماکوں میں تقریباً 100 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

رہنما پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور شیر افضل پریس کانفرنس کے معاملے پر آمنے سامنے

گریجویشن کے بعد جس لڑکے سے تعلقات رکھے، اس نے تشدد کیا، عائشہ عمر

ہم عوام پاکستان پارٹی انتخابی نشان ’بلا‘ لینے کیلئے پھر میدان میں آگئی