دنیا

قاسم سلیمانی کی برسی پر دھماکے، پاسداران انقلاب کا بدلہ لینے کا اعلان

بزدلانہ حملہ کرنے والوں سے قاسم سلیمانی کے سپاہیوں کے ذریعے سخت بدلہ لیا جائے گا، نائب ایرانی صدر محمد مخبر

ایران کی پاسداران انقلاب اور ملک کے پہلے نائب صدر محمد مخبر نے قاسم سلیمانی کی برسی پر دھماکے میں تقریباً 100 افراد کی ہلاکت کا بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق قاسم سلیمانی 2020 میں عراق میں امریکا کی جانب سے کیے گئے ڈرون حملے میں مارے گئے تھے اور گزشتہ روز ان کی چوتھی برسی کے موقع پر ہونے والے دو بم دھماکوں میں تقریباً 100 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

یہ اب تک ایران میں 1979 کے انقلاب کے بعد کیا گیا سب سے بڑا حملہ ہے جس میں 150 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔

ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کرنے کے بعد رپورٹر سے گفتگو کرتے ہوئے محمد مخبر نے کہا کہ بزدلانہ حملہ کرنے والوں سے قاسم سلیمانی کے سپاہیوں کے ذریعے سخت بدلہ لیا جائے گا۔

دوسری جانب پاسداران انقلاب کی جانب سے جاری بیان میں اس کارروائی کو بزدلانہ حملہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ اس حملے کا مقصد ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا اور اسلامی جمہوریہ ایران سے شدید محبت اور عقیدت رکھنے والوں سے بدلہ لینا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اس کارروائی سے ذمے داران کو منطقی انجام تک پہنچانے کے ہمارے عزم کا مزید تقویت ملی ہے۔

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اور روحانی پیشوا آیت اللہ خامنائی نے بھی اس غیرانسانی جرم کی مذمت کرتے ہوئے اس کا بدلہ لینے کا اعلان کیا۔

ابھی تک کسی نے بھی اس حملے کی ذمے داری قبول نہیں کی لیکن ایران نے اس حملے کا ذمے دار اسرائیل اور امریکا کو قرار دیا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس طرح کا دہشت گرد حملے ماضی میں داعش کر چکی ہے۔