پاکستان

’بلے‘ کا انتخابی نشان واپس لینے کیلئے پی ٹی آئی کا سپریم کورٹ سے رجوع

پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور اپیل کو کل سماعت کے لیے مقرر کیا جائے، استدعا
|

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ’بلے‘ کا انتخابی نشان واپس لینے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق سابق چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پشاور ہائی کورٹ کے جج نے قانون کی غلط تشریح کی جس کے باعث ناانصافی ہوئی، 26 دسمبر 2023 کو عارضی ریلیف دیا گیا تھا۔

پی ٹی آئی کی درخواست میں مزید کہا گیا کہ عارضی ریلیف سے قبل فریقین کو نوٹس دیا جانا ضروری نہیں، ناقابل تلافی نقصان کے خدشات کے تحت عبوری ریلیف دیا جاتا ہے، پشاور ہائی کورٹ کو بتایا کہ ’بلے‘ کا نشان نہ ملنے سے ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔

درخواست میں سپریم کورٹ سے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے اور اپیل کو کل جمعہ کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز 3 جنوری کو ’بلے‘ کے انتخابی نشان کی بحالی کے خلاف الیکشن کمیشن کی درخواست پر پشاور ہائی کورٹ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے اپنا حکم امتناع واپس لے لیا تھا، جس کے بعد پی ٹی آئی اپنے انتخابی نشان بلے سے اور بیرسٹر گوہر خان پارٹی چیئرمین شپ سے محروم ہوگئے۔

پشاور ہائی کورٹ کے ’بلے‘ کے انتخابی نشان پر حکم امتناع واپس لینے کے فیصلے کے خلاف بیرسٹر گوہر خان نے سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا تھا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب سزا یافتہ کیلئے 10 سالہ نااہلی کی مدت بحال کردی

عامر خان کی بیٹی کی شادی پر دولہے کی ’بنیان اور نیکر‘ کیساتھ انٹری، ویڈیو وائرل

روس-یوکرین جنگ میں بھارتی ساختہ اسلحے کے استعمال کا تہلکہ خیز انکشاف