دنیا

ایران میں دھماکے، نگران وزیر اعظم کا قیمتی جانی نقصان پر اظہار افسوس

پاکستان اس گھناؤنے فعل پر اظہار مذمت اور ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے، ہمارے جذبات اور دعائیں ایرانی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں، انوارالحق کاکڑ

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ایران کے شہر کرمان میں دہشت گرد حملوں میں قیمتی جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مشکل کی اس گھڑی میں ایرانی حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ایران کے شہر کرمان میں دہشت گرد حملوں میں قیمتی جانی نقصان کے بارے میں جان کر بہت دکھ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اس گھناؤنے فعل پر اظہار مذمت اور ایران کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے جبکہ ہمارے جذبات اور دعائیں اس مشکل گھڑی میں ایرانی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں۔

دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، ایران کے صوبائی دارالحکومت کرمان کے شہدا قبرستان میں ہونے والے بزدلانہ دہشت گردانہ حملے پر شدید اظہار مذمت کرتا ہے جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں جانوں کا نقصان ہوا۔

ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں، پاکستان دکھ اور الم کی اس گھڑی میں ایران کی حکومت اور برادر عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ دہشت گردی علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے، دوطرفہ اور علاقائی تعاون کے ذریعے اس کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔

ایران کے شہر کرمان میں جنرل قاسم سلیمانی کے مقبرے کے قریب دھماکوں میں 100 سے زائد افراد جاں بحق اور 140 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

ایران کے سرکاری ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ 2020 میں پاسداران انقلاب کے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کی برسی کے موقع پر جمع ہزاروں افراد کے ہجوم میں یکے بعد دیگرے دو دھماکے ہوئے۔

ایرانی حکام نے دھماکوں کو ’دہشت گردانہ حملہ‘ قرار دیا ہے۔

ایران کی خبر رساں ایجنسی ’تسنیم‘ نے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ جائے وقوع پر ’بموں سے لدے دو بیگز دھماکے اڑائے گئے‘۔