پاکستان

سابق وفاقی وزیر سرتاج عزیز اسلام آباد کے قبرستان میں سپرد خاک

نماز جنازہ میں سرتاج عزیز کے اہل خانہ، عزیز و اقارب، لیگی رہنماؤں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

سابق وفاقی وزیر سرتاج عزیز کو اسلام آباد کے ایچ ایٹ قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق نماز جنازہ میں سرتاج عزیز کے اہل خانہ، عزیز و اقارب کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

نماز جنازہ میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، چوہدری تنویر حسین، شکیل اعوان سمیت متعدد لیگی رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔

فرحت اللہ بابر، سابق وفاقی وزیر نثار میمن، اعجاز الحق کے علاوہ کویت کے سفیر سمیت مختلف ممالک کے سفرا نے بھی نماز جنازہ میں شرکت کی۔

سرتاج عزیز گزشتہ روز طویل علالت کے بعد 95 سال کی عمر میں اسلام آباد میں انتقال کر گئے تھے۔

سرتاج عزیز کا پاکستان میں وزارت خزانہ اور نیشنل پلاننگ کمیشن میں سرکاری ملازم کے طور پر ایک ممتاز کیریئر رہا ہے۔ 1971 میں انہوں نے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن(ایف اے او) کے کموڈٹیز اینڈ ٹریڈ ڈویژن کے ڈائریکٹر کے طور پر اپنے بین الاقوامی کیریئر کا آغاز کیا۔

انہوں نے بین الاقوامی فنڈ فار ایگریکلچرل ڈیولپمنٹ (آئی ایف اے ڈی) کے اسسٹنٹ صدر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں جو کہ اقوام متحدہ کی ایک خصوصی ایجنسی ہے۔

سرتاج عزیز نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز وزیر مملکت برائے خوراک و زراعت کے طور پر کیا، اس کے بعد انہوں نے وزیر خزانہ و اقتصادی امور کے طور پر خدمات انجام دیں، اور وزیر خارجہ کا عہدہ سنبھالا۔

وہ 1985 سے 1999 تک پاکستان کے ایوان بالا (سینیٹ) کے رکن رہے۔ 2004 سے 2013 تک سرتاج عزیز نے بیکن ہاؤس نیشنل یونیورسٹی کے پہلے وائس چانسلر کے طور پر خدمات انجام دیں۔

2013 کے انتخابات کے بعد انہوں نے قومی سلامتی اور خارجہ امور کے وزیر اعظم کے مشیر اور پھر پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین کے طور پر اپنا سیاسی کیریئر دوبارہ شروع کیا۔