کراچی پولیس میں مجرموں کو بھرتی کر لیا گیا، حافظ نعیم الرحمٰن کا الزام
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے الزام لگایا ہے کہ مجرموں کو بھی پولیس میں بھرتی کر لیا گیا ہے، سسٹم پر ہاتھ ڈالنا ہے تو پولیس میں کالی بھیڑوں پر بھی ہاتھ ڈالیں۔
کراچی میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر پولیس کے نظام میں تبدیلی کی ضرورت ہے، پولیس میں کراچی کے لوگوں کی شرح 80 فیصد ہونی چاہیے، اگر نفری کی کمی ہے تو بھرتی کیے جائیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ 30 سال میں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کیا کرتی رہی ہیں، مجرموں کو بھی بھرتی کرلیا گیا ہے، سسٹم پر ہاتھ ڈالنا ہے تو پولیس میں کالی بھیڑوں پر بھی ہاتھ ڈالیں۔
انہوں نے کہا کہ وسیم صدیقی شہید جماعت اسلامی کا کارکن تھا، اورنگی میں جماعت اسلامی کے کارکن کے قتل کی پرزور مذمت کرتے ہیں، صرف ایک سال میں کراچی میں 150 سے زائد شہریوں کو اسٹریٹ کرائم میں قتل کیا گیا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ قاتل کھلے عام قتل کرتے ہیں اور انہیں کسی اس قسم کا خوف نہیں ہوتا۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ نگراں وزیر اعلی و قانون نافذ کرنے والے ادارے فی الفور نوٹس لیں، قتل کی شفاف تحقیقات کروائی جائےقاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے۔