مالی سال 24-2023 کی پہلی ششماہی کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں 15 فیصد کمی
مالی سال 24-2023 کی پہلی ششماہی پیٹرولیم کے شعبے کے لیے مایوس کن رہی کیونکہ اس دوران پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت 15 فیصد کمی کے ساتھ 76 لاکھ 86 ہزار ٹن تک آگئی جوکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران 90 لاکھ ٹن تھی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پیٹرول کی قیمت ستمبر 2023 میں 331.38 روپے فی لیٹر سے 267.34 فی لیٹر تک آگئی تاہم اس کے باوجود جولائی تا دسمبر کی مدت کے دوران پٹرول کی فروخت 7 فیصد کمی کے ساتھ 35 لاکھ 70 ہزار ٹن تک آگئی جوکہ مالی سال 2023 کی اسی مدت کے دوران 38 لاکھ 30 ہزار ٹن تھی۔
ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت بھی ستمبر 2023 میں 329.18 روپے سے کم ہو کر 276.21 روپے پر آ گئی تھی لیکن ڈیزل کی فروخت مالی سال 2023 کی پہلی ششماہی میں 33 لاکھ 60 ہزار ٹن کے مقابلے میں 6 فیصد کم ہو کر 31 لاکھ 60 ہزار ٹن ہوگئی۔
جولائی تا نومبر کے دوران کاروں، ایل سی ویز، پک اپ اور جیپوں کی فروخت مجموعی طور پر 50 فیصد کمی کے ساتھ 33 ہزار 638 یونٹس تک آگئی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 67 ہزار 107 یونٹس تک تھی، موٹر سائیکلوں کی فروخت میں 12 فیصد اور اور رکشا کی فروخت میں 3 فیصد کمی واقع ہوئی۔
اس کا نتیجہ پیٹرول اور ڈیزل کی فروخت میں کمی کی صورت میں نکلا، مال سال 2024 کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران ٹرکوں کی فروخت میں 48 فیصد اور بسوں کی فروخت میں بھی 45 فیصد تک کمی واقع ہوگئی۔
فرنس آئل کی فروخت مالی سال 2024 کے پہلی ششماہی کے دوران 14 لاکھ 50 ہزاڑ ٹن سے 61 فیصد کم ہو کر 5 لاکھ 60 ہزار ٹن رہی۔
تاہم نومبر 2023 کے دوران فرنس آئل کی فروخت میں 54 فیصد کا اضافہ دیکھنے میں آیا جو اکتوبر 2023 میں 82 ہزار ٹن تھی کیونکہ سردیوں کے مہینوں میں آر ایل این جی/گیس کی قلت اور ہائیڈل پاور جنریشن میں کمی واقع ہوئی، جس کے سب فرنس آئل کے ذریعے توانائی کی پیداوار بڑھی۔
دسمبر 2023 میں فرنس آئل کی فروخت 79 ہزار ٹن رہی جس میں سالانہ بنیادوں پر 36 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 4 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔
مجموعی طور پر پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت بھی دسمبر 2023 کے دوران 7 فیصد کمی کے ساتھ 12 لاکھ 40 ہزار ٹن رہی جوکہ دسمبر 2022 میں 13 لاکھ 30 ہزار ٹن تھی۔
مارکیٹ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ پیٹرول اور ڈیزل کی فروخت میں کمی صارفین کی جانب سے محتاط خریداری کی عکاسی کرتی ہے کیونکہ وہ پہلے ہی مہنگے یوٹیلیٹی بلوں اور اشیائے خورونوش کی بلند قیمتوں سے پریشان ہیں، لہٰذا پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود وہ اپنی ضرورت کے مطابق ایندھن کی محدود خریداری کر رہے ہیں۔