لبنان میں اسرائیلی ڈرون حملہ، حماس کے نائب سربراہ ساتھیوں سمیت جاں بحق
حماس کے نائب سربراہ سینئر رہنما صالح العروری لبنان کے دارالحکومت بیروت کے نواح میں کیے گئے اسرائیل کے ڈرون حملے میں جاں بحق ہو گئے۔
تین سیکیورٹی ذرائع نے خبر رساں ایجنسی رائٹرز کو ڈرون حملے اور اس میں صالح کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی۔
اسرائیلی ڈرون سے بیروت کے جنوبی علاقے دانیہ میں واقع حماس کے دفتر پر منگل کی رات حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں صالح سمیت چھ افراد مارے گئے۔
اس حوالے سے رائٹرز نے اسرائیلی فورسز سے رابطے کی کوشش کی لیکن انہوں نے کوئی جواب نہ دیا۔
حماس نے اپنے ریڈیو الاقصیٰ کے ذریعے صالح العروری کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی جبکہ حماس کے ایک اور سیاسی رہنما نے عزت الشرق نے اسے بزدلانہ کارروائی قرار دیا۔
حماس نے اپنے ٹیلی ویژن پر بھی اسرائیلی حملے میں صالح کے جاں بحق ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دغاباز صہیہونیوں کے حملے میں صالحق العاروری مارے گئے۔
بیروت میں ایک اعلیٰ سیکیورٹی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ بیروت کے نواح میں کیے گئے حملے میں صلاح اپنے محافظوں کے ہمراہ مارے گئے۔
لبنان کے نگران وزیر اعظم نجیب مکاتی نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک اسرائیلی جرم قرار دیا اور یہ لبنان کو جنگ میں گھسیٹنے کی ایک کوشش ہے۔
ایک عینی شاہد نے رائٹرز کو بتایا کہ کثیر المنزلہ عمارت پر کیے گئے حملے کے نتیجے میں تیسری منزل پر بڑا سوراخ بن گیا اور وہاں اس وقت فائر فائٹرز اور میڈیکل کا عملہ موجود ہے۔
ایک اور آفیشل نے تصدیق کی کہ حملے میں عمارت کی دو منزلیں اور ایک کار کو نقصان پہنچا۔
صالح العاروری حماس کے سیاسی رہنما تھے اور 7 اکتوبر کو اسرائیل میں کارروائیاں کرنے والے اس کے عسکری دھڑے قسام بریگیڈ کے بانیان میں شامل تھے۔
امریکا نے گزشتہ سال صالح کی اطلاع دینے پر 50لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا تھا۔