پولیس کا کراچی میں ڈکیتی اور موبائل چھیننے کی وارداتوں میں کمی کا دعویٰ
ایڈیشنل آئی جی سندھ خادم حسین رند نے کہا ہے کہ کراچی میں چوری کے موبائل کی اسمگلنگ میں ملوث گینگ کو پکڑا ہے جس سے ڈکیتی اور موبائل چھیننے کی وارداتوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔
نگران وزیر اطلاعات سندھ احمد شاہ نے کراچی میں پولیس افسران کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔
اس موقع پر انہوں کہا کہ ہمارے وزرا شفاف طریقے سے اپنا کام کررہے ہیں اور گزشتہ سالوں کے مقابلے میں پولیس کی کارکردگی بہتری رہی ہے۔
احمد شاہ کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار فرنٹ لائن ورکرزکے طورکام کرتی ہے، شہر میں پولیس کی نفری اور سی سی ٹی وی کیمروں کی کمی ہے۔
ایڈیشنل آئی جی سندھ خادم حسین رند نے اس موقع پر کہا کہ الیکشن میں امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنانے کی حکمت عملی بنائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 4 ماہ کے دوران کارکردگی کا کوئی بڑا دعویٰ نہیں کروں گا، ہر محکمہ جوابدہ ہے اور ہم بھی جواب دے رہے ہیں۔
خادم حسین رند نے کہا کہ شہرکا کرائم انڈیکس 126 نمبر پر ہے، گزشتہ سال شہرمیں دہشت گردی کے تین حملے ہوئے اور گزشتہ 10سالوں کے دوران سندھ پولیس کے 688 اہلکار شہید ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ شہرمیں اسٹریٹ کرائم میں کمی آئی ہے، چوری کے موبائل کی اسمگلنگ میں ملوث گینگ کو پکڑا ہے جس سے موبائل چھیننے کے واقعات میں کمی واقع ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائم کی بات کی جائے تو ڈکیتی کے دوران لوگوں کی اموات میں کمی آئی ہے، یہ تعداد اگست تک 225 تھی لیکن ستمبر سے دسمبر تک یہ تعداد 165 ہے۔
ایڈیشنل آئی جی نے مزید کہا کہ گاڑیاں کی چھینا جھپٹی میں زیادہ بہتری تو نہیں آئی لیکن یہ اعدادوشمار ستمبر میں 6.9 تھے جو اب کم ہو کر 6.5 پر آ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یومیہ 265 موبائل چھینے جا رہے تھے، ہم نے یہاں آئی ایم ای آئی تبدیل کرنے والے گروہوں کو پکڑا ہے جبکہ مہنگے موبائل افغانستان، ایران اور دبئی اسمگل ہو رہے تھے اس گروہ کو بھی ہم نے پکڑ لیا ہے اور اس کے نتیجے میں موبائل چھیننے کی وارداتوں میں کمی آئی ہے۔