پاکستان

عثمان ڈار کے بھائی کو لاہور سے ’اغوا‘ کرلیا گیا، پی ٹی آئی کا دعویٰ

میں اس صورتحال سے سخت پریشان ہوں، میری رہائش گاہ کے باہر پولیس تعینات ہے، یہ سب مجھے الیکشن سے باہر رکھنے کے لیے کیا جارہا ہے، والدہ عمر ڈار

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق پارٹی رہنما عثمان ڈار کے بھائی عمر ڈار کو لاہور سے مبینہ طور پر اغوا کرلیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے ’ایکس‘ پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں عمر ڈار کی والدہ ریحانہ ڈار نے کہا کہ انہیں ابھی لاہور سے اپنے بیٹے کے اغوا کی اطلاع ملی ہے، انہوں نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے معاملے کا نوٹس لینے کی اپیل کی۔

انہوں نے ویڈیو میں کہا کہ میں ایک ماں اور بیوہ خاتون ہوں، میں موجودہ صورتحال سے سخت پریشان ہوں، میں چیف جسٹس سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ میرے بیٹے کی عدالت میں پیشی کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے صرف انتخابات میں حصہ لینے سے روکنے کے لیے ان تمام چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، مجھے اپنے کاغذات جمع کرانے کا موقع نہیں دیا گیا، میری رہائش گاہ کے باہر پولیس اہلکار تعینات ہیں، یہ سب کچھ مجھے الیکشن سے باہر رکھنے کے لیے کیا جارہا ہے۔

انسٹاگرام پر پوسٹ میں پی ٹی آئی نے کہا کہ انتخابات میں جانچ پڑتال کے مرحلے کے دوران عمر ڈار کا اغوا پاکستان میں قانون کا مذاق اڑانے کے سلسلے کی ایک اور کڑی ہے۔

پی ٹی آئی کے ان دعوؤں کی حمایت کرتے ہوئے پارٹی رہنما عمر ایوب خان نے بھی عمر ڈار کے مبینہ اغوا کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیالکوٹ سے خوجہ آصف کے مقابلے میں اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرانے والی ریحانہ ڈار کے بیٹے عمر ڈار کو لاہور سے نامعلوم افراد نے اغوا کرلیا۔

انہوں نے کہا کہ ہر کسی کو سمجھ لینا چاہیے کہ جیت پی ٹی آئی اور عمران خان کی ہی ہوگی کیونکہ ہم درست راہ پر ہیں۔

عمر ڈار کی بازیابی کے لیے درخواست دائر

دریں اثنا لاہور ہائی کورٹ میں عمر ڈار کی بازیابی کے لیے درخواست دائر کر دی گئی ہے، درخواست میں پنجاب پولیس کے سربراہ اور سی سی پی او لاہور جیسی اہم شخصیات کو فریق نامزد کیا گیا ہے۔

عثمان ڈار کے وکیل ابوذر سلمان نیازی کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ڈار خاندان کو مسلسل سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

درخواست میں نشاندہی کی گئی کہ عثمان ڈار کی والدہ سیالکوٹ میں خواجہ آصف کے خلاف الیکشن لڑنے کا ارادہ رکھتی ہیں، اس لیے ڈار خاندان کو سیاسی بنیادوں پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت عمر ڈار کی بازیابی اور عدالت میں پیشی کا حکم جاری کرے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل بھی عثمان ڈار کی والدہ نے ویڈیو کے ذریعے الزامات لگائے تھے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے 20 لوگ ان کے گھر بھیجے تھے جنہوں نے انہیں زد و کوب کیا تھا۔

انہوں نے مزید الزام عائد کیا تھا کہ پولیس ان کے گھر وارنٹ گرفتاری کے بغیر گھسی اور خواجہ آصف کی ایما پر ہی 9 مئی کو ان کے گھر پر حملہ کیا گیا تھا۔

ان الزامات پر خواجہ آصف نے عثمان ڈار اور ان کی والدہ ریحانہ ڈار کو ایک ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھیجا تھا۔

عمران خان کے اثاثوں میں 5 برس میں 27 کروڑ سے زائد کا اضافہ

پاکستانی سنیما کی بحالی کیلئے بولی وڈ فلمیں لگانا ہوں گی، فیصل قریشی

بھارتی فوج کے زیرِ حراست 4 کشمیری شہید، پونچھ کمیونٹی کی برہنہ احتجاجی پریس کانفرنس