پاکستان

کاروباری طبقے کے اعتماد کی بحالی شروع، بہتر مستقبل کی توقعات

مستقبل کے کاروباری حالات سے متعلق 61 فیصد کاروباری اداروں نے مثبت توقعات ظاہر کیں، 38 فیصد نے حالات مزید خراب ہونے کا خدشہ ظاہر کیا، گیلپ سروے

گیلپ پاکستان کے تازہ ترین سروے سے معلوم ہوا ہے کہ کاروباری طبقے کے اعتماد کی بحالی شروع ہوگئی ہے جس سے گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں کاروباری طبقے کی بہتر مسقبل کی توقعات 42 فیصد بڑھ گئی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق گیلپ بزنس کانفیڈینس انڈیکس 2023کی تیسری سہ ماہی کی رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ 2023 کی دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں بہت کم کاروباری حضرات مستقبل کے حالات اور ملک کی سمت سے متعلق مایوسی کا شکار ہیں۔

گیلپ پاکستان کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ موجودہ معاشی اور سیاسی بحران کی وجہ سے کاروباری طبقے میں عدم تحفظ اب بھی برقرار ہے لیکن کاروباری طبقہ مستقبل کے بارے میں زیادہ پر امید ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ مہنگائی، یوٹیلیٹی بلز اور سیاسی عدم استحکام تاجر برادری میں بڑھتے ہوئے خدشات کا باعث ہے لیکن مجموعی طور پر گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں کم کاروباری ادارے مایوسی کا اظہار کر رہے ہیں۔

مستقبل کے کاروباری حالات سے متعلق توقعات کے حوالے سے سوال کے جواب میں حیرت انگیز طور پر 61 فیصد کاروباری اداروں نے مثبت توقعات کا اظہار کیا ہے جبکہ 38 فیصد نے حالات مزید خراب ہونے کے خدشے کا اظہار کیا ہے، مستقبل کے کاروباری اعتماد کا نیٹ اسکور 42 فیصد بہتری کے ساتھ 22 فیصد مثبت رہا۔

ملک کی سمت کے بارے میں کاروباری اداروں کے تاثرات میں بھی گزشتہ 2 سہ ماہی کے مقابلے میں بہتری آئی ہے اور 26 فیصد جواب دہندگان کے مطابق پاکستان درست سمت میں جا رہا ہے، تاہم مجموعی طور پر کاروباری برادری کا اعتماد 2022 کے مسلسل معاشی بحرانوں کی وجہ سے کم رہا۔

رواں برس کے آغاز سے ملک میں معاشی عدم تحفظ مزید بڑھ گیا ہے لیکن اس کے باوجود کاروباری صورتحال کے اسکور میں 25 فیصد بہتری آئی ہے۔

لاہور: گھر میں آتشزدگی سے 3 افراد جھلس کر جاں بحق

دھونی کی شائق کو پاکستان جا کر کھانا کھانے کا مشورہ دینے کی ویڈیو وائرل

اقوامِ متحدہ: سلامتی کونسل میں افغانستان کیلئے خصوصی نمائندہ کی تعیناتی کیلئے قرارداد منظور