آسٹریلیا کے خلاف آؤٹ دیے جانے پر رضوان مایوس، حفیظ بھی امپائرنگ پر برہم
آسٹریلیا نے پاکستان کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں 79 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-2 کی فیصلہ کن برتری حاصل کر لی لیکن محمد رضوان کا متنازع آؤٹ موضوع بحث بنا ہوا ہے۔
پاکستان نے 317 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 219 رنز بنا لیے تھے اور اسے فتح کے لیے مزید 98رنز درکار تھے اور میچ میں پاکستان کی جیت کے امکانات موجود تھے۔
اس مرحلے پر آسٹریلین کپتان پیٹ کمنز کی جانب سے کرائی گئی گیند کو رضوان سمجھ نہ سکے اور گیند ان کے بلے اور دستانوں کے پاس گزری جس کے ساتھ ہی آسٹریلین فیلڈرز نے آؤٹ کی اپیل کردی۔
تاہم فیلڈ امپائر نے آسٹریلیا کی یہ اپیل مسترد کردی جس پر آسٹریلین ٹیم نے ریویو لینے کا فیصلہ کیا جس میں نظر آ رہا تھا کہ گیند دستانوں کے ساتھ لگے رسٹ بینڈ سے لگنے کے بعد وکٹ کیپر کے پاس پہنچی ہے۔
تھرڈ امپائر نے کئی مرتبہ جائزہ لینے کے بعد محمد رضوان کو آؤٹ قرار دیا لیکن رضوان اس فیصلے سے خوش نظر نہ آئے لیکن امپائر کے فیصلے پر سرخم تسلیم کرتے ہوئے انہیں مایوس پویلین لوٹنا پڑا۔
رضوان کا آؤٹ میچ میں فیصلہ کن ثابت ہوا اور پاکستان کی پوری ٹیم اس کے بعد 237 رنز پر پویلین لوٹ گئی اور آسٹریلیا نے میچ میں 79 رنز سے کامیابی اپنے نام کر لی۔
آئی سی سی کے قانون کے تحت رسٹ بینڈ کو گلوز(دستانوں) کا حصہ ہی تصور کیا جاتا ہے اور اس سے گیند لگ کر جانے کی صورت میں کھلاڑی کو آؤٹ قرار دیا جاتا ہے۔
پاکستان ٹیم کے ڈائریکٹر محمد حفیظ بھی اس فیصلے پر برہم نظر آئے اور انہوں نے ٹیم کی شکست کا ملبہ خراب امپائرنگ اور ٹیکنالوجی کی غلطیوں پر ڈال دیا۔
انہوں نے کہا پورے میچ میں خراب فیصلے نظر آئے، بحیثیت ٹیم ہم نے اچھی کرکٹ کھیلی لیکن کچھ ایسی غلطیاں کیں جس کی وجہ سے شکست ہوئی۔