پاکستان

مقامی گیس اور ایل این جی کے شعبے میں گردشی قرضہ بہت زیادہ ہوگیا، سیکریٹری پیٹرولیم

ملک میں کچھ مقامات پر ایل پی جی پر ناجائز منافع خوری کی بھی اطلاعات ہیں، اوگرا کی انفورسمنٹ ٹیمیں متعلقہ صوبوں کی انتطامیہ کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں، چیئرمین اوگرا

سیکریٹری پیٹرولیم مومن آغا نے کہا ہے کہ ملک میں مقامی گیس کی پیداوار کم ہو رہی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق سینیٹر محمد عبدالقادر کی زیر صدارت اجلاس سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کا اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکریٹری پیٹرولیم کا کہنا تھا کہ ملک کا درآمدی مائع پیٹرولیم گیس (ایل پی جی) پر انحصار بڑھ رہا ہے اور مقامی گیس کی پیداوار کم ہو رہی ہے اس پر کمیٹی کے چیئرمین محمد عبدالقادر نے کہا کہ ایل پی جی غریب آدمی کا فیول ہے۔

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی(اوگرا) کے چیئرمین مسرور خان نے بتایا کہ اوگرا نے اس ماہ کے لیے ایل پی جی گھریلو سیلنڈر کی قیمت 3007 روپے مقرر کی ہے، ملک میں کچھ مقامات پر ایل پی جی پر ناجائز منافع خوری کی بھی اطلاعات ہیں، اوگرا کی انفورسمنٹ ٹیمیں متعلقہ صوبوں کی انتطامیہ کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں۔

مومن آغا کا کہنا تھا کہ مقامی گیس اور لیکویفائیڈ نیچرل گیس (ایل این جی) کے شعبے میں بہت بڑا گردشی قرضہ بن گیا ہے البتہ ایل پی جی میں کوئی گردشی قرضہ نہیں ہے۔

چیئرمین اوگرا نے مزید بتایا کہ ایل پی جی کے بڑے جہاز لانے پرکام ہو رہا ہے،کراچی پورٹ پر ایل پی جی اسٹوریج بڑھائی جائے گی، خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے فورم پر بھی ایل پی جی اسٹوریج پر کام ہو رہا ہے۔

سوئی سدرن حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دی کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں یومیہ 40 کروڑ مکعب فٹ گیس کمی کا سامنا ہے،گیس فیلڈز سے گیس پیداوار کم ہو رہی ہے، سوئی سدرن کے نقصانات 15 فیصد ہیں جبکہ سوئی ناردرن حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ایس این جی پی ایل کے نقصانات 6 فیصد ہیں۔

ایران نے اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے 4 ’تخریب کاروں‘ کو پھانسی دے دی

لاہور : کاغذات نامزدگی پر اعتراض، بلاول بھٹو کا تحریری جواب جمع

پنجاب: گزشتہ 24 گھنٹوں میں 6 نئے مریضوں میں ڈینگی کی تصدیق