مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی، وزیراعظم کا سال نو کی تقاریب پر پابندی کا اعلان
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے سال نو کی تقاریب پر پابندی ہوگی۔
ڈان نیوز کے مطابق قوم سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہر فورم پر مظلوم فلسطینیوں کے لیے آواز اٹھائی ہے، غزہ کی صورتحال پر پوری قوم رنج و غم کا شکار ہے، فلسطین پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑے گئے انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کریں اور نئے سال کے آغاز پر سادگی کو ملحوظ خاطر رکھیں، انہوں نے بتایا کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی افواج کی بربریت سے 21 ہزار سے زائد نہتے فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں ایک بڑی تعداد معصوم بچوں کی ہے جو لگ بھگ 9 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی خون ریزی روکنے کے لیے پاکستان نے دنیا کے ہر فورم پر مظلوم فلسطینیوں کے لیے آواز اٹھائی ہے اور ہمیشہ اٹھاتا رہے گا، پاکستان اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کی مدد کے لیے امدادی سامان کی 2 کھیپ بھجوا چکا ہے جبکہ تیسری کھیپ بھی جلد ہی روانہ کی جا رہی ہے، فلسطینی بھائیوں کی بروقت امداد، غزہ سے زخمیوں کے انخلا اور ان کے علاج کے لیے حکومت پاکستان مصر اور اردن کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطین کی انتہائی تشویش ناک صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے اور اپنے مظلوم فلسطینی بہن بھائیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے حکومت پاکستان کی طرف سے نئے سال کے حوالے سے کسی بھی قسم کی تقریب کے انعقاد پر مکمل پابندی ہوگی۔
اپنے خصوصی پیغام میں نگران وزیراعظم نے کہا کہ سال 2024 کی آمد ہے، میں اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہوں کہ نئے سال کا سورج ہمارے وطن پاکستان اور پوری دنیا کے لیے خوشحالی اور امن و آشتی کا پیغام لیے طلوع ہو۔