ساہیوال کے شہری صاف پانی تک کو ترس گئے
ساہیوال پنجاب کا ایک زرعی ضلع ہےجس کی گائے دنیا بھر میں مقبول ہے۔ وادی سندھ کی تہذیب کا اہم شہر ہڑپہ بھی اسی ضلع میں واقع ہے۔ اس کے باوجود یہاں کے باسی بنیادی مسائل سے پریشان ہیں۔ 2024ء میں شہری صاف پانی کی فراہمی، خستہ حال سڑکوں کی جگہ پکی سڑکوں اور تعلیم اور صحت کے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔
ساہیوال اور چیچہ وطنی پر مشتمل ضلع کی آبادی 29 لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔ ضلع میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 17 لاکھ 27 ہزار سے زائد ہے جس میں مرد ووٹرز کی تعداد 9 لاکھ 35 ہزار جبکہ 7 لاکھ 91 ہزار 746 خواتین ووٹرز ہیں۔ ساہیوال ضلع میں قومی اسمبلی کی تین اور پنجاب اسمبلی کی سات نشستیں ہیں۔
2018ء کے انتخابات میں ضلع ساہیوال سے مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی کی دو جبکہ پنجاب اسمبلی کی پانچ نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ قومی کی ایک اور صوبائی کی دونشستوں پر کھلاڑیوں نے میدان مارا تھا۔
ضلع ساہیوال کے مسائل بھی بے مثال ہیں ملک کے بیشتر حصوں کی طرح مہنگائی اور بیروزگاری تو عام ہے ہی، ٹوٹی پھوٹی سڑکیں، صاف پانی، صحت اور تعلیم کی سہولیات کا فقدان ہے۔ پورے ضلع کے نوجوانوں کو آج بھی اعلیٰ تعلیم کے لیے کوئی یونیورسٹی میسر نہیں۔ جس کے باعث عوام سیاسی رہنماؤں سے مایوس ہیں۔
شہری موٹروے سے منسلک نہ ہونے کو بھی ساہیوال کا بڑا مسئلہ قرار دیتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ تحریک انصاف کے ساڑھے تین سال اور اس کے بعد آنے والی پی ڈی ایم کی سولہ ماہ کی حکومت میں ضلع کی ترقی کے لیے کوئی قابل ذکر کام نہیں ہوا۔٫
زرعی وسائل سے مالال ساہیوال کے عوام برس ہا برس کے مسائل کے باعث سیاستدانوں سے نالاں ہیں لیکن امید بھی رکھتے ہیں کہ اس بار ان سے وعدے کرکے اقتدار کے ایوانوں میں جانے والے نمائندے ان کے اعتماد پرپورا اتریں گے۔