پاکستان

غزہ: کرسمس کے موقع پر اسرائیل کے فضائی حملوں میں 70 افراد جاں بحق

ہم مغازی واقعے کی رپورٹ کا جائزہ لے رہے ہیں اور شہریوں کو کم سے کم نقصان پہنچانے کے لیے پرعزم ہیں، اسرائیلی فوج کا دعویٰ

فلسطینی محکمہ صحت کے حکام نے کہا ہے کہ غزہ پٹی کی بدترین راتوں میں سے ایک رات میں کرسمس کے موقع پر اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 70 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق آدھی رات سے چند گھنٹے پہلے شروع ہونے والے اسرائیلی حملے کرسمس کے روز تک جاری رہے، رہائشیوں اور فلسطینی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے وسطی غزہ میں البریج کے خلاف فضائی حملے اور زمینی گولہ باری تیز کردی ہے۔

وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بتایا کہ وسطی غزہ میں مغازی کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 70 افراد مارے گئے، ان میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل تھے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ وہ مغازی واقعے کی رپورٹ کا جائزہ لے رہے ہیں اور شہریوں کو کم سے کم نقصان پہنچانے کے لیے پرعزم ہے، دوسری طرف حماس نے اسرائیل کے اس الزام کی تردید کردی ہے کہ وہ گنجان آباد علاقوں میں کام کرتے ہیں یا عام شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

طبی ماہرین نے بتایا کہ جنوبی غزہ میں خان یونس میں ایک الگ اسرائیلی فضائی حملے میں 8 فلسطینی جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ مغربی کنارے میں اسرائیلی حملے میں فلسطینی نوجوان گولی لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔

الجزیرہ نے وفا نیوز ایجنسی کے حوالے سے بتایا کہ طوباس کے شمال میں واقع قصبے عقبہ میں اسرائیلی فورسز کے تازہ چھاپے کے دوران 17 سالہ نوجوان کی گردن پر گولی لگی تھی۔

الجزیرہ کے مطابق نوجوان کی زخم کی شدت واضح نہیں، اسے علاج کے لیے ترکی کے سرکاری ہسپتال لے جایا گیا تھا۔

وفا نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ اسرائیلی فورسز نے قصبے سے انخلا سے قبل طوباس کے ایک اور رہائشی کو گرفتار کر لیا ہے۔

پی ڈی ایم کے خلاف گلی محلوں میں مہم چلاؤں گا، شیخ رشید

آسٹریلوی کپتان کی غزہ کے حوالے سے عثمان خواجہ کے ’مؤقف‘ کی حمایت

انتخابات 2024: اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کیلئے مسلم لیگ (ن) کی ترجیحی فہرست جاری