پاکستان کا مقبوضہ کشمیر میں 3 شہریوں کے حراستی قتل پر اظہار مذمت
پاکستان نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں شہریوں کے حراستی قتل پر اظہار مذمت کرتے ہوئے ہلاکتوں کے ذمہ داروں کے احتساب کا مطالبہ کیا ہے۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق پاکستان، بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ کے علاقے بفلیاز میں تین کشمیری شہریوں کے وحشیانہ حراستی قتل کی شدید مذمت کرتا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ مقتول شہریوں کو بھارتی قابض فوج کے ایک کیمپ میں تشدد کرکے ہلاک کیا گیا۔
بھارتی اہلکاروں کی جانب سے تین افراد کو برہنہ کرنے اور ان پر مرچ پاؤڈر چھڑکنے کی مبینہ ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ واقعہ ایک بار پھر مقبوضہ وادی میں بھارت کی بے لگام ریاستی دہشت گردی کو بےنقاب کرتا ہے۔
بیان میں ان حراستی ہلاکتوں کے ذمہ داروں کے احتساب کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت کا ظالمانہ قبضہ جموں و کشمیر میں تمام بڑے مسائل کی جڑ ہے، کشمیری عوام کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کا احساس کیا جانا چاہیے، جیسا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں میں درج ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز خبر رساں ایجنسی ’اے پی‘ نے رپورٹ کیا تھا کہ مقامی لوگوں اور رہائشیوں نے بتایا کہ فوج نے پونچھ میں جمعرات کو فوج کی دو گاڑیوں پر حملے کے بعد پوچھ گچھ کے لیے کم از کم آٹھ شہریوں کو گرفتار کیا تھا۔
جمعرات کو ہونے والے اس حملے میں چار بھارتی فوجی ہلاک اور تین زخمی ہو گئے تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ مقامی لوگوں نے فوجی اہلکاروں پر تینوں کشمیریوں کو قریبی فوجی کیمپ میں تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام لگایا جس کے بعد لاشوں کو مقامی پولیس کے حوالے کر دیا گیا جس نے بعد میں ان کے اہلخانہ سے رابطہ کیا۔
مقامی افراد بتایا کہ تین لاشوں پر شدید تشدد کے نشانات تھے۔
اہل خانہ کے مطابق گرفتار کیے گئے دیگر پانچ افراد کو بھی شدید تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد فوجی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔