پاکستان

عام انتخابات کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کا وقت ختم

مسلم لیگ (ن) کے قائد، سابق وزیراعظم کے کاغذات نامزدگی این اے 130 سے جمع کرائے گئے جن کی جانچ پڑتال26دسمبرکو ایک بجے ہوگی، ریٹرننگ افسر

ملک بھر میں ہر گزرتے لمحے کے ساتھ سیاسی گہما گہمی میں اضافہ ہو رہا ہے اور آج عام انتخابات 2024 کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا وقت ختم ہو گیا ہے۔

کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا وقت آج شام ساڑھے چار بجے اختتام کو پہنچا۔

عام انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے آخری روز بھی دستاویزات جمع کرانے کا سلسلہ جاری رہا جبکہ صف اول کے اکثر سیاسی رہنماؤں نے اپنے اپنے فارمز جمع کرادیے۔

مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے کاغذات نامزدگی این اے 130 سے جمع کرادیے گئے۔

ریٹرننگ افسر نے کہا کہ نوازشریف کےکاغذات کی جانچ پڑتال 26دسمبر کو ایک بجے ہو گی۔

رہنما مسلم لیگ (ن) بلال یاسین نے کہا کہ نواز شریف نےشہر کے دل سے انتخابات لڑنے کا فیصلہ کیا، نواز شریف پورے پاکستان سے انتخاب میں حصہ لے سکتے ہیں، نواز شریف قومی اسمبلی کے حلقہ این اے۔15 مانسہرہ سے بھی الیکشن لڑیں گے، نواز شریف پر اب کوئی کیس نہیں، سب کچھ کلیئر ہے۔

دوسری جانب چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے این اے 127سے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے گئے، چوہدری اسلم گل، علی قاسم گیلانی، عزیز الرحمن چن ریلی کی صورت میں ریٹرننگ افسر کے دفتر پہنچے اور کاغذات جمع کرائے۔

ادھر سربراہ ایم کیو ایم پاکستان خالد مقبول صدیقی نے این اے دو سو اڑتالیس، دو سو انچاس اور دو سو پچاس سے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے۔

اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان کے این اے دوسو تیرسٹھ کوئٹہ کی نشست پر کاغذات نامزدگی جمع کرادیے گئے۔

آٹھ فروری کو سجنے والے انتخابی دنگل میں کراچی بلدیہ ٹاؤن کاحلقہ توجہ کامرکز ہوگا، این اے بیالیس میں مسلم لیگ (ن) کے صدر ، سابق وزیر اعظم شہبازشریف اور ایم کیوایم پاکستان کے رہنما، سابق سٹی ناظم مصطفٰی کمال مدمقابل ہوں گے، شہباز شریف نے لاہور اور قصور سے بھی قومی اسمبلی کی نشست کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔

لاہور کے حلقے این اے ایک سو انیس سے مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز اور استحکام پاکستان پارٹی کےصدر عبدالعلیم خان آمنے سامنے ہوں گے، مریم نواز لاہور کے حلقے این اے ایک سوبیس اور پنجاب اسمبلی کی تین نشستوں پر بھی الیکشن لڑیں گی، عبدالعلیم خان نے لاہور اور خانیوال سے قومی وصوبائی اسمبلی کی دو دو نشستوں پر بھی کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ امتیاز سیالکوٹ کے حلقہ این اے اکہتر میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کے مد مقابل ہوں گی، انھوں نے این اے اکہتر سیالکوٹ اور پی پی سینتالیس کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائیں ہیں۔

پشاور کے این اے بتیس پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت اور عوامی نیشنل پارٹی کے غلام احمد بلور مد مقابل ہوں گے، دونوں رہنماؤں نے اس حلقے کے لیے اپنے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروادیے ہیں۔

پی ٹی آئی کی شاندانہ گلزار نے این اے تیس کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ اسی حلقے سے اے این پی کے ارباب زین عمر بھی امیدوار ہیں

سابق وزیر علی امین گنڈاپور نے این اے چوالیس، پی کے ایک سو بارہ اور پی کے ایک سو تیرہ سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے، این اے چوالیس پر پر جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اور پیپلزپارٹی کے فیصل کریم کنڈی بھی میدان میں اتریں گے۔

اس کے علاوہ کراچی میں ایم کیو ایم کے فراز الرحمٰن نے این دوسو چونتیس کورنگی سے کاغذات جمع کروائے، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیرالعظیم نے لاہور کے حلقے این اے ایک سو چھبیس کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔

کراچی ڈویژن میں اب تک مجموعی طور پر 1405 فارم جمع ہو چکے ہیں جس میں قومی اسمبلی کی 22 نشستوں کے لیے 333 اور صوبائی اسمبلی کی 47 نشستوں کیلئے 1072 فارم جمع کروائے گئے ہیں۔

ملتان میں کاغذات نامزدگی جمع کروانے کا سلسلہ جاری ہے مخدوم جاوید ہاشمی اور شاہ محمود قریشی نے این اے 150 سے جب کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے این اے 148 سے کاغذات جمع کروا دیے ہیں۔

شاہ محمود کے بیٹے اور بیٹی نے بھی این اے۔150سے کاغذات جمع کرائے ہیں۔

ایبٹ آباد: لکڑی کے مکان میں آتشزدگی، ماں اور 8 بچے جھلس کر جاں بحق

سال 2023 میں شادی کرنے والے قومی کرکٹرز

ٹائم آوٹ سے بچنے کیلئے حارث رؤف گلوز اور پیڈ پہنے بغیر میدان میں اتر گئے، ویڈیو وائرل