پاکستان

نگران حکومت کا بھارت میں ٹریڈ افسر تعینات نہ کرنے کا فیصلہ

سابق وزیراعظم شہباز شریف نے نئی دہلی میں ٹریڈ افسر تعینات کرنے کے عمل کی منظوری دی تھی۔

نگران حکومت نے بھارت میں ٹریڈ افسر تعینات نہ کرنےکا فیصلہ کر لیا ہے۔

ڈان نیوز ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے اس پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ بھارت میں ٹریڈ افسر تعیناتی کے سابق حکومتی پلان پر عملدرآمد روک دیا ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم شہباز شریف نے نئی دہلی میں ٹریڈ افسر تعینات کرنے کے عمل کی منظوری دی تھی۔

ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کی سابقہ حکومت میں ٹریڈ افسران کے لیے مشتہر 40 آسامیوں میں نئی دہلی شامل تھا، نگران وزیراعظم نے بیرون ملک 39 ٹریڈ افسران تعینات کرنے کی منظوری دی تھی۔

نئی دہلی کےسوا باقی مشتہر 40 آسامیوں پر ٹریڈ افسران تعینات کرنے کی منظوری دی گئی۔

ذرائع نے بتایا کہ تجارت معطلی کے باوجود بھارت میں ٹریڈ افسر کی تعیناتی کا عمل شروع کیا گیا تھا، سابق وزیراعظم نے بھارت میں گریڈ 20 کی ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ منسٹر کی آسامی ختم کردی تھی جبکہ نئی دہلی میں گریڈ 19کی ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ قونصلر آسامی کی منظوری دی گئی۔

واضح رہے کہ حکومت پاکستان نے اگست 2019 میں بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کرنے کے یکطرفہ اقدام کے بعد پڑوسی ملک سے دوطرفہ تجارت معطل کرنے کی منظوری دے دی تھی۔

اس سے قبل بھارتی حکومت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرتے ہوئے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کردیا تھا۔

جس کے بعد 7 اگست کو قومی سلامتی کمیٹی کے اہم اجلاس میں بھارت سے دوطرفہ تجارت کو معطل کرنے اور سفارتی تعلقات کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

سائفر ایک بہت بڑا ڈرامہ تھا، شرجیل میمن

لاہور: عمران خان کے کاغذات نامزدگی این اے 122 سے جمع

خواتین کے رونے سے مردوں کا غصہ کم ہونے کا انکشاف