پاکستان

لیول پلیئنگ فیلڈ کیس کا تحریری فیصلہ جاری، ’تمام جماعتوں کو انتخابی عمل میں مساوی موقع یقینی بنایا جائے‘

سپریم کورٹ کی جانب سے جاری تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ انتخابی پروگرام میں خلل ڈالے بغیر الیکشن کمیشن شکایات دور کرے۔

پی ٹی آئی کی لیول پلئنگ فیلڈ کی درخواست پر سپریم کورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن یقینی بنائے کہ تمام جماعتوں کو انتخابی عمل میں مساوی موقع ملے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے جاری تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ انتخابی پروگرام میں خلل ڈالے بغیر الیکشن کمیشن شکایات دور کرے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ ایمانداری سے منصفانہ انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، منصفانہ انتخابات منتخب حکومت کو قانونی حیثیت فراہم کرتے ہیں، شفاف انتخابات جمہوری عمل پر عوام کا اعتماد برقرار رکھتے ہیں۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ صحت مند مقابلے کے لیے برابری کا میدان ضروری ہے، انتخابات جبری کے بجائے عوام کی رضا کے حقیقی عکاس ہونے چاہئیں، جبکہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا انعقاد نتائج سے زیادہ اہم ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ الیکشن کمیشن جمہوری عمل میں اہم کردار ادا کرتا ہے، الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ انتخابات کو بدعنوانی سے بچائے، جبکہ آئین کے آرٹیکل 220 کے تحت تمام ایگزیکٹو اتھارٹیز الیکشن کمیشن کی معاونت کے پابند ہیں۔

فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ جمہوریت کی کامیابی کے لیے ووٹرز کو انتخابی عمل پر اعتماد ہونا چاہیے، انتخابات جمہوری اصولوں کے مطابق کرائے جائیں جو اثر و رسوخ اور جبر سے پاک ہوں، الیکشن کمیشن یقینی بنائے کہ تمام جماعتوں کو انتخابی عمل میں مساوی موقع ملے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے آج پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی لیول پلیئنگ فیلڈ سے متعلق درخواست نمٹاتے ہوئے الیکشن کمیشن کو تمام شکایات پر فوری ایکشن لے کر انہیں حل کرنے کا حکم جاری کردیا تھا۔

درخواست پر سماعت قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق کی سربراہی میں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل بینچ نے کی تھی۔