پاکستان

ہم اپنا احتساب کریں گے، ایک جج بھی کرپشن میں ملوث ہوا تو مثالی سزا دیں گے، چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ

پشاور ہائی کورٹ میں عدلیہ کو کرپٹ ادارہ قرار دینے کی ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ سے متعلق سماعت ہوئی۔

پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ابراہیم خان نے کہا ہے کہ ہم اپنا احتساب کریں گے، ایک جج بھی کرپشن میں ملوث ہوا تو مثالی سزا دیں گے۔

پشاور ہائی کورٹ میں عدلیہ کو کرپٹ ادارہ قرار دینے کی ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ سے متعلق سماعت ہوئی۔

ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ابراہیم خان کے طلب کرنے پر ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے نمائندے اور وکلا عدالت میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس ابراہیم خان نے ریمارکس دیے کہ پشاور ہائی کورٹ میں کہاں کرپشن ہوتی ہے ہمیں بتا دیں، ہم خود کو صاف کریں گے تو پھر ضلعی عدلیہ کی بات کریں گے۔

نمائندہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے عدالت کو بتایا کہ رپورٹ عوامی رائے پر مبنی ہوتی ہے، لوگوں کی رائے کی بنیاد پر رپورٹ بنائی ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ ہم اپنا احتساب کریں گے، خرابی کو ٹھیک کریں گے، جو بھی کرپشن میں ملوث ہوا اس کے خلاف کارروائی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر مجھ میں خرابی ہے تو بتا دیں، خدا کی قسم اپنے خلاف بھی لکھوں گا، ایک جج بھی کرپشن میں ملوث ہوا تو مثالی سزا دیں گے۔

نمائندہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کہا کہ رپورٹ رجسٹرار آفس کو فراہم کردی ہے، رپورٹ دیکھیں گے تو آپ کو کلیئر ہوجائے گا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ میں خود رپورٹ دیکھ لوں گا، اگر ثبوت نہیں تو رپورٹ واپس لیں اور ہمیں لکھ کر دیں، رپورٹ میں عدلیہ کرپشن میں دوسرے نمبر پر ہے، اس سے عدلیہ کی بدنامی ہورہی ہے۔

بعد ازاں عدالت نے سماعت 15 جنوری تک ملتوی کردی۔