پاکستان

چمن بارڈر پر ’ون ڈاکیومنٹ رجیم‘ پر عملدرآمد کا سلسلہ جاری

بین الاقوامی سرحد پر آمدورفت کے لیے ضلع چمن کے لوگوں کو پاسپورٹ بنوانے اور اس کے اجرا کے تمام مراحل میں سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

پاک افغان چمن بارڈر پر ’ون ڈاکیومنٹ رجیم‘ پر عملدرآمد کے لیے اقدامات کا سلسلہ جاری ہے، بین الاقوامی سرحد پر آمدورفت کے لیے ضلع چمن کے لوگوں کو پاسپورٹ بنوانے اور اس کے اجرا کے تمام مراحل میں سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق قلعہ عبداللہ میں بھی ایک نیا پاسپورٹ آفس تعمیر کردیا گیا ہے جو 5 کاونٹرز پہ مشتمل ہے۔

پاسپورٹ آفس چمن پہلے ایک کمرے پر مشتمل تھا اب وہاں 10 کاونٹرز بنائے گئے ہیں۔

بین الاقوامی سرحد پر آمدورفت کے لیے ضلع چمن کے لوگوں کو پاسپورٹ بنوانے اور اس کے اجراء کے تمام مراحل میں سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

ریجنل پاسپورٹ آفس چمن میں آئے چمن کے رہائشیوں نے حکومتی اقدامات کو سراہ رہے ہیں۔

رہائیشیوں نے پاسپورٹ بننے کے مراحل میں سہولیات ملنے پر تشکر کا اظہار کیا، ایک دستاویزاتی نظام سے بارڈر پر آمدورفت قانونی طریقے سے ممکن ہوگی اور غیر قانونی سرگرمیوں پر نظر رکھنے میں مدد ملے گی۔

یاد رہے کہ ’ون ڈاکیومنٹ رجیم‘ کا فیصلہ اکتوبر 2023 میں نیشنل اپیکس کمیٹی نے لیا تھا، پاکستان نے یکم نومبر کو نئی بارڈر کراسنگ پالیسی کا نفاذ کیا، چمن میں سرحدی حکام نے پاسپورٹ اور ویزے کے بغیر کسی کو بھی پاک-افغان سرحد عبور کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔۔

سخت ویزا پالیسی کے خلاف احتجاج جاری، چمن بارڈر سے پاک-افغان تجارت چوتھے روز بھی معطل

پاکستان نے چمن بارڈر ایک روز کے لیے کھول دیا

حکومت کا چمن اور طورخم بارڈر پورا ہفتہ کھلا رکھنے کا فیصلہ