سلامتی کونسل میں غزہ سے متعلق قرارداد پر ووٹنگ چوتھی بار مؤخر
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک بار پھر غزہ کو امداد دینے سے متعلق قرارداد پر ووٹنگ نہ ہوسکی، امریکی اعتراضات کے باعث سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی کی قرار داد پر ووٹنگ مسلسل چوتھے روز مؤخر کردی گئی، اب قرار داد پر ووٹنگ آج رات ہونے کا امکان ہے۔
قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکا کو قرار داد کے مسودے میں شامل سیز فائرکا لفظ اور دشمنی کے خاتمے جیسے الفاظ پر اعتراض ہے تاہم اس حوالے سے ارکان کے مذاکرات جاری ہے۔
یاد رہے کہ سلامتی کونسل میں قرارداد کا مسودہ پیش کرنے والے ملک متحدہ عرب امارات نے پیر (18 دسمبر) کو ہونے والی ووٹنگ کو ایک دن کے لیے ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی جس پر ووٹنگ منگل (19 دسمبر) تک ملتوی کر دی گئی تھی۔
تاہم منگل کے روز بھی قرارداد پر ووٹنگ نہ ہو سکی جبکہ یو اے ای کی جنگ بندی سے متعلق پہلی قرار داد کو بھی امریکا نے سلامتی کونسل میں ویٹو کر دیا تھا۔
متحدہ عرب امارات کی سفیر لانا نسیبہ کا کہنا ہے کہ قرارداد کے مسودے پر اتفاق رائے کے لیے اعلیٰ سطح کے مذاکرات جاری ہیں۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں 5 لاکھ 76 ہزار سے زیادہ فلسطینی (آبادی کا ایک چوتھائی حصہ) بھوک اور فاقہ کشی کا سامنا کر رہے ہیں۔
دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی دہشت گردی میں کمی نہ آسکی، اسرائیلی فوج نے رفح، خان اور نصیرات پناہ گزین کیمپ پر ایک بار پھر راکٹ داغ دیے۔
24 گھنٹوں میں 230 مقامات کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 100 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے, 7 اکتوبر سے شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 20 ہزار سے زائد ہوگئی۔
صیہونی فوج نے ہلال احمر کی عمارت کا گھیراؤ کرلیا جبکہ اسرائیلی فوج نے خان یونس کے بعد غزہ کے علاقے شجاعیہ پر بھی قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔