شاہ محمود قریشی کی 9 مئی کے 6 مقدمات میں ضمانتیں بحال کرانے کی درخوست خارج
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے 6 مقدمات میں سابق وزیرخارجہ و رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شاہ محمود قریشی کی عبوری ضمانتیں بحال کرانے کی درخواست خارج کردی۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے کیس کی سماعت کی، عدالت نے شاہ محمود قریشی کے وکیل کی عدم پیروی کی بنیاد پر ضمانت بحالی کی درخواست خارج کی۔
خیال رہے کہ رواں برس مئی میں پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کو سابق وزیراعظم و بانی پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد ’پر تشدد مظاہروں کو ہوا دینے‘ کے الزام میں 10 مئی کو رات گئے اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا تھا۔
18 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے شاہ محمود قریشی کی نظر بندی کے خلاف دائر درخواست پروکلا کے دلائل سننے کے بعد 3 ایم پی او کے تحت ان کی گرفتار کالعدم قرار دے کر انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا، بعدازاں 23 مئی کو شاہ محمود قریشی کا رہائی کا حکم دیا گیا تھا تاہم اڈیالہ جیل کے باہر سے انہیں دوبارہ گرفتار کرلیا گیا تھا۔
6 جون کو لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ نے شاہ محمود قریشی کی نظربندی کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دے دیا تھا جس کے بعد انہیں اڈیالہ جیل راولپنڈی سے رہا کردیا گیا تھا۔
بعدازاں 20 اگست کو وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) نے شاہ محمود قریشی کو اسلام آباد سے گرفتار کرلیا تھا اور انہیں سائفر سے متعلق آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے تحت درج مقدمے میں نامزد کردیا گیا۔