پاکستان

مولانا فضل الرحمٰن سے افغان سفیر کی ملاقات، افغان حکومت کا ’خصوصی پیغام‘ پہنچا دیا

افغان سفیر اور مولانا فضل الرحمٰن کے درمیان ملاقات میں پاک-افغان تعلقات اور خطے میں امن و امان کی صورتحال پر توجہ مرکوز کی گئی، ترجمان جے یو آئی (ف)

پاکستان میں افغانستان کے عبوری سفیر سردار احمد جان شکیب نے گزشتہ روز سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی جس میں دہشت گردی سے دوچار خطے میں قیامِ امن کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سردار احمد جان شکیب مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پر پہنچے اور مولانا فضل کو عبوری افغان حکومت کا ’خصوصی پیغام‘ دیا۔

ترجمان جے یو آئی (ف) اسلم غوری نے کہا کہ افغان سفیر اور مولانا فضل الرحمٰن کے درمیان ملاقات میں پاک-افغان تعلقات اور خطے میں امن و امان کی صورتحال پر توجہ مرکوز کی گئی۔

یاد رہے کہ حالیہ چند روز کے دوران پاکستان میں دہشت گردی کے حملوں میں اضافے کے باعث پاک-افغان تعلقات تناؤ کا شکار ہیں، ان حملوں کا الزام حکومت کی جانب سے کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) پر عائد کیا جاتا ہے۔

پاکستان نے افغانستان میں چھپے عسکریت پسندوں کے خلاف فوری کارروائی اور ان کی حوالگی کا مطالبہ کیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ افغان حکومت کی جانب سے افغان سفیر کے ذریعے بھیجا گیا خط ان کی سرزمین پر سرگرم دہشت گرد نیٹ ورکس کو روکنے کی کوششوں سے متعلق تھا۔

افغان حکام نے ملک کو لانچنگ پیڈ کے طور پر استعمال کرتے ہوئے دہشت گرد تنظیموں پر قابو پانے کی ان کی کوششوں کو بھی اجاگر کیا۔

ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن نے طالبان حکومت سے دہشت گردوں کی نقل و حرکت پر قابو پانے کے لیے کہا، انہوں نے خاص طور پر ڈیرہ اسمعٰیل خان کے علاقے میں ہونے والے حالیہ حملے کا ذکر کیا جوکہ سربراہ جے یو آئی (ف) کا آبائی شہر اور انتخابی حلقہ بھی ہے۔

جے یو آئی (ف) کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ اس موقع پر سابق رکن پارلیمنٹ مولانا صلاح الدین ایوبی بھی موجود تھے، دونوں فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات پر زور دیا کیونکہ یہ خطے میں امن کی ضمانت دے گا۔

جوڈیشل کمیشن کی جائزہ کمیٹی کا اجلاس، ججز کی ترقی کے قوانین میں ترمیم پر اتفاق

بولی وڈ کی طرح پاکستان میں بھی اداکارائیں بولڈ لباس پہنتی ہیں، اداکارہ ممتاز

اسرائیلی فوج کی ’غلطی‘، فائرنگ کر کے تین یرغمالیوں کو مار ڈالا