پاکستان

چیئرمین پی ٹی آئی کا انتخاب آئین و قانون کے تحت ہوا، علی ظفر

کوئی مخالف امیدوار نہ ہو تو ووٹنگ کی ضرورت نہیں ہوتی، کسی درخواست گزار نے یہ نہیں کہا کہ وہ الیکشن لڑنا چاہتا تھا، وکیل پی ٹی آئی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل اور سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ آرڈرز کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن کرائیں، چیئرمین پی ٹی آئی کا انتخاب آئین و قانون کے تحت ہوا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دلائل شروع ہوئے تھے، لیکن الیکشن کمیشن کے پاس وقت کم تھا، انٹراپارٹی الیکشن میں ووٹ وہ ڈال سکتا ہے، جو رکن ہو، جتنے افراد نے درخواستیں دیں وہ پی ٹی آئی کے رکن بھی نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کوئی مخالف امیدوار نہ ہو تو ووٹنگ کی ضرورت نہیں ہوتی، کسی درخواست گزار نے یہ نہیں کہا کہ وہ الیکشن لڑنا چاہتا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی کا انتخاب آئین و قانون کے تحت ہوا۔

علی ظفر نے کہا کہ ریکارڈ میں چیک کیا ہے، ان میں سے کوئی پٹیشنر رکن نہیں تھا، بحث سے لگتا ہے سب کو شکایت ہے ہمیں ووٹ نہیں ڈالنے دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن میں آج 14 پٹیشنرز نے دلائل مکمل کیے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ جتنی بھی درخواستیں آئیں وہ سب پلانٹڈ لوگ تھے، دیگر سیاسی جماعتوں سے بہتر انٹرا پارٹی الیکشن کرائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں دی جارہی، بانی پی ٹی آئی نے جو پینل نامزد کیا وہ بلامقابلہ جیتا، الیکشن کمیشن میں جتنی بھی درخواستیں آئیں ان کی لکھائی ایک جیسی ہے۔

بلاول بھٹو وزیراعظم کے امیدوار، خواہش ہوگی آصف زرداری کو صدر بنائیں، فیصل کریم کنڈی

جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل کی ’اوپن‘ سماعت، یکم جنوری تک جواب طلب

غداری سے متعلق دفعہ 124(اے) کے خاتمے کا ’گمشدہ‘ بل منظور