پاکستان

قوم کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کو معاف نہیں کرسکتا، نواز شریف

8 فروری کو سب سے بڑی عدالت، 25 کروڑ عوام کی جے آئی ٹی بنے گی، انتقام سے کوئی غرض نہیں لیکن میرے ساتھ جو کچھ ہوا اس کا حساب ہونا چاہیے، قائد مسلم لیگ (ن)

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ قوم کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کو معاف نہیں کرسکتا، انتقام سے غرض نہیں ہے لیکن میرے ساتھ جو کچھ ہوا اس کا حساب ہونا چاہیے۔

العزیزیہ ریفرنس میں بریت کے ایک روز بعد لاہور میں پارٹی کے پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے خلاف مقدمات میں جان ہی نہیں تھی، ہماری حکومت ختم کرنےکےلیےجعلی مقدمات بنائےگئے۔

نواز شریف نے کہا کہ جعلی مقدمات کا کھوکھلا پن آپ سب کو معلوم ہوگیا ہوگا، جب پاناما میں کچھ نہ ملا تو اقامہ نکال لیا، بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر منتخب وزیراعظم کو نااہل قرار دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ جو دکھ ہمیں دیئے گئے ہیں اس کا کوئی مداوا ہے؟ میری اہلیہ آخری سانسیں لے رہی تھیں میں نے مریم سے کہا اللہ انہیں شفا عطا فرمائیں ، ہم چلتے ہیں پاکستان، جعلی مقدمہ ہے سزا بھگتیں گے، یہ نہیں کرسکتے کہ سزا سننے کے بعد ہم یہاں بیٹھے رہیں۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو میرے بے قصور ہونے کا یقین تھا، ایسا فیصلہ سنایا گیا جو دنیا میں مذاق بنا، جو دکھ ملے کیا ان کا کوئی مداوا ہے؟ انتقام لینا نہیں چاہتا لیکن احتساب ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ 21 اکتوبر کو میں نے لاہور آکر یہ کہا تھا کہ میں کسی انتقامی جذبے سے یہاں نہیں آیا لیکن یہ تو پوچھنا چاہیے کہ اس ملک کیساتھ ایسا کیوں کیا گیا؟

انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو سب سے بڑی عدالت بنے گی، عوامی جے آئی ٹی بنے گی، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ڈالر کو چار سال باندھ کر رکھا، ہم نے آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہا، کیا ججز کبھی سسلین مافیا، گاڈ فادر جیسے الفاظ استعمال کرتے ہیں، میری دشمنی میں کیے گئے اقدام نے عوام کو نقصان پہنچایا۔

نواز شریف نے کہا کہ سازشی عناصر روز شام میں دکانداری چمکاتے تھے، ہمارے وقت میں آٹا، چینی، گوشت اور سب اشیا سستی تھیں، میں نے کیا بگاڑا تھا اس بینچ کا جس نے مجھے سسیلین مافیا کہا، مجھے بطور فرد سزا ملی، اصل سزا 25 کروڑ عوام کو ملی۔

قائد مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ مجھے پیغام بھیجا گیا کہ نوازشریف کو پتا ہونا چاہیے کہ اڈیالہ جیل میں بڑی جگہ ہے، اس مائنڈ سیٹ سے لوگ آئیں گے تو یہی ہوتا رہے گا، مجھے انتقام سے کوئی غرض نہیں، میرے ساتھ جو کچھ ہوا اس کا حساب ہونا چاہیے، جنھوں نے قوم کے ساتھ زیادتی کی میں انھیں معاف نہیں کرسکتا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ اللہ نے مجھے جھوٹے مقدمات سے بری فرمایا ہے، دنیا بھی کہہ رہی ہے کہ سازش کے تحت مقدمات بنائے گئے۔

نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اور اس کے 25 کروڑ عوام کے خلاف یہ سازش ہوئی ہے اور 25 کروڑ عوام کو اس کا نوٹس لینا چاہیے وہ کون لوگ ہیں جنہوں نے یہ کام کیا اور کیوں کیا؟ میں نے تو کسی کے خلاف کوئی سازش نہیں کی ہم نے تو اپنا کام کیا سڑکیں بنائیں , موٹرویز بنائیں ,لوڈشیڈنگ ختم کی , ایٹمی دھماکے کیے دفاع کو مضبوط کیا ہے۔

آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کیلئے پاکستان ٹیم کا اعلان، عامر جمال، خرم شہزاد ڈیبیو کریں گے

خوش نصیب ہوں کہ حمزہ علی عباسی کے اندر اللہ کا خوف ہے، نیمل خاور

نااہلی کی مدت سے متعلق کیس: سپریم کورٹ کا تمام درخواستیں ایک ساتھ سننے کا فیصلہ