پاکستان

آٹو اسمبلرز کو بدستور مشکل صورتحال کا سامنا، گاڑیوں کی فروخت میں کمی

مالی سال 2024 کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران مجموعی طور پر 25 ہزار 746 کاریں فروخت ہوئیں، یہ تعداد گزشتہ برس کے اسی عرصے میں 55 ہزار 132 یونٹس رہی تھی۔

مالی سالی 2024 کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران کاروں کی فروخت 53 فیصد، ٹرکوں کی 48 فیصد، ہلکی کمرشل گاڑیوں، پک اپس اور وینز کی فروخت 37 فیصد اور موٹرسائیکلوں / رکشوں کی فروخت میں 13 فیصد کمی کے ساتھ آٹو اسمبلرز کو بدستور مشکل صورتحال کا سامنا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران ٹریکٹرز (میسی فرگوسن اور فیاٹ) کی فروخت 98.19 فیصد بڑھ کر 20 ہزار 806 یونٹس ہو گئی، گزشتہ برس کے اسی عرصے میں 10 ہزار 498 ٹریکٹرز فروخت ہوئے تھے۔

تاہم، ماہانہ بنیادوں پر کاروں کی فروخت نومبر میں معمولی اضافے کے بعد 4 ہزار 875 یونٹس رہی، اکتوبر میں 4 ہزار 850 کاریں فروخت ہوئی تھیں، تاہم مالی سال 2024 کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران مجموعی طور پر 25 ہزار 746 کاریں فروخت ہوئیں، یہ تعداد گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 55 ہزار 132 یونٹس رہی تھی۔

پاکستان آٹوموٹیو مینوفیکچررز (پاما) کے مطابق ہونڈا سوک / سٹی کی مجموعی فروخت مالی سال 2024 کے ابتدائی 5 ماہ (جولائی تا نومبر) کے دوران بڑی کمی کے بعد 3 ہزار 151 یونٹس رہی، گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 7 ہزار 925 کاریں فروخت ہوئی تھیں، لیکن اکتوبر کے 379 یونٹس کے مقابلے میں نومبر میں ان کاروں کی فروخت 912 یونٹس رہی۔

سوزوکی سوئفٹ کی فروخت بھی 68 فیصد سکڑ کر ایک ہزار 852 یونٹس رہی، اسی طرح ٹویوٹا کرولا اور یارس کی فروخت 10 ہزار 186 یونٹس سے 54 فیصد سکڑ کر 4 ہزار 725 یونٹس ریکارڈ کی گئی۔

ہنڈائی ایلانٹرا اور سوناٹا کی فروخت میں بھی کمی ہوئی، ان گاڑیوں کی فروخت بالترتیب 1137 اور 504 یونٹس کے مقابلے گر کر 426 اور 402 یونٹس پر آگئی۔

نومبر میں سوزوکی ویگن آر کی پیداوار نہیں ہوسکی جبکہ اس کی فروخت ابتدائی 5 ماہ کے دوران 2 ہزار 897 یونٹس کے مقابلے میں ایک ہزار 420 یونٹس رہی، اسی طرح سوزوکی کلٹس کی فروخت 4086 یونٹس کے مقابلے میں گر کر 1611 یونٹس پر آگئی، جس کی جولائی میں صفر پیداوار تھی۔

مالی سال 2024 کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران سوزوکی بولان اور آلٹو 660 سی سی کی فروخت بالترتیب 853 اور 11 ہزار 360 یونٹس رہی، گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران ان گاڑیوں کی فروخت ایک ہزار 972 اور 20 ہزار 716 ریکارڈ کی گئی تھی۔

شرمین ریسرچ کے محمد طاہر نے بتایا کہ اکتوبر کے مقابلے میں نومبر میں گاڑیوں کی فروخت بڑھنے کی وجہ اسمبلرز کی جانب سے مختلف ڈسکاؤنٹ پیش کشوں، قسطوں میں ادائیگی کی سہولت اور بعد از فروخت سروس دینے کے بعد دیکھی گئی۔

ٹویوٹا فورچیونر، ریو اور ہیلکس کی فروخت ابتدائی 5 ماہ کے دوران ایک ہزار 789 یونٹس ریکارڈ کی گئی، یہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کی 5 ہزار 298 یونٹس کی فروخت کے مقابلے میں 66 فیصد تنزلی ہے۔

ہنڈائی ٹکسن اور پورٹر کی فروخت بالترتیب 1558 اور 690 یونٹس ریکارڈ کی گئی، یہ تعداد گزشتہ مالی سال 2023 کے دوران 1877 اور 506 یونٹس رہی تھی۔

مالی سال 2024 میں جولائی تا نومبر کے دوران کل 4 لاکھ 59 ہزار 459 موٹرسائیکل اور رکشے فروخت ہوئے تھے، یہ تعداد گزشتہ مالی سال کے دوران 5لاکھ 23 ہزار 936 یونٹس رہی تھی، ہونڈا موٹرسائیکل کی فروخت 9 فیصد کمی کے بعد 3 لاکھ 98 ہزار 303 ریکارڈ کی گئی۔

غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد پر آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ووٹنگ ہوگی

پاکستان کی افرادی قوت مایوس ہوکر کہاں جارہی ہے؟

ڈیرہ اسمٰعیل خان: سیکیورٹی فورسز کی کارروائی،27 دہشت گرد ہلاک، 25 جوان شہید