پی آئی اے کا روزویلٹ ہوٹل مسمار کرنے کا منصوبہ
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نیو یارک سٹی میں معروف ہوٹل روزویلٹ کو منہدم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ اس کی جگہ مشترکہ منصوبے کے تحت نیا ہوٹل تعمیر کرنے کی راہ ہموار کی جاسکے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس منصوبے سے متعلق ایوی ایشن ڈویژن کے نمائندے نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ہوا بازی کو تفصیلات بتائیں۔
پی آئی اے کی زیر ملکیت دنیا بھر میں 37 عمارتیں ہیں جن میں سے 29 پاکستان میں موجود ہیں، 60 لاکھ ڈالر کی لاگت سے تزئین و آرائش کے بعد ہوٹل کو تین سال کے لیے نیویارک شہر کی انتظامیہ کے حوالے کیا گیا تھا، ہوٹل کو اس وقت تارکین وطن کے لیے مرکز کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر ہدایت اللہ کی عدم موجودگی میں سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے اجلاس کی صدارت کی، کمیٹی کو بتایا گیا کہ پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق کام کرنے والے مالیاتی مشیر بھی روزویلٹ ہوٹل پر اپنی تجاویز دیں گے تاہم پی آئی اے کی جائیدادوں کا نجکاری سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
سول ایوی ایشن ڈویژن کے عہدیدار نے کہا کہ اگر معاہدہ پورا نہ ہوا تو کمپنی کو بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔
تاہم سلیم مانڈوی والا نے ہوٹل انتظامیہ کے بارے میں دریافت کیا اور اگلے اجلاس میں جامع تفصیلات طلب کیں۔
سینیٹ پینل کو بتایا گیا کہ پی آئی اے نے جکارتہ میں پھنسے ہوئے دو طیاروں کو واپس لانے کے لیے لیزنگ کمپنی کو 2 کروڑ 60 لاکھ ڈالر ادا کیے ہیں، ایک ایئربس منگل کی رات پہنچ گیا تھا جب کہ دوسرا طیارہ چند ہفتوں میں واپس آجائے گا۔
پی آئی اے کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ایئر لائن نے لاگت بچانے کے لیے پرانے ایئرپورٹ کے قریب اپنے فلائٹ کچن کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا ہےکیونکہ یہ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے بہت دور تھا۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ مالیاتی مشیر پی آئی اے کے ملازمین کے مستقبل کے بارے میں سفارشات پیش کریں گے اور اس کے بعد حکومت فیصلہ کرے گی کہ ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک کی پیشکش کی جائے گی یا نجکاری کے بعد انہیں دوسری کمپنی میں برقرار رکھا جائے گا۔
وزیراعظم کے مشیر برائے ہوا بازی فرحت حسین خان نے پینل کو بتایا کہ اگر برطانیہ کا روٹ بحال کیا جائے تو ایئرلائن 8 ارب روپے تک کما سکتی ہے، کمیٹی کو سرکاری ایئرلائن اور پاکستان اسٹیٹ آئل کے درمیان ایندھن کے معاملے پر بھی بریفنگ دی گئی۔