پاکستان

مسلم لیگ(ن) کے قائدین کی لاہور میں چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات

ملاقات کے دوران مسلم لیگ(ن) اور مسلم لیگ(ق) کے سرکردہ رہنما موجود تھے، ملاقات کے ایجنڈے کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور صدر شہباز شریف نے بدھ کو اپنے دیرینہ سیاسی حریف اور مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے لاہور میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔

یاد رہے کہ 9 نومبر کو مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ نے مسلم لیگ(ق) سے ممکنہ اتحاد کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ نواز شریف اور چوہدری شجاعت جلد اس معاملے پر گفتگو کے لیے ملاقات کریں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سیاسی رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں مسلم لیگ(ق) کو مسلم لیگ(ن) میں ضم کرنے کا آپشن دیا جا سکتا ہے۔

تاہم، مسلم لیگ(ق) کے سینئر رہنما چوہدری شفیع حسین نے کچھ دن قبل ایک بیان میں انضمام کے حوالے سے قیاس آرائیوں کی تردید کی تھی اور واضح الفاظ میں کہا تھا کہ ہماری پارٹی سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے تیار ہے۔

دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان پہلے سے طے شدہ ملاقات آج ہوئی تاہم مسلم لیگ(ن) کی جانب سے ایکس پر جاری بیان میں کسی اتحاد کا ذکر نہیں کیا گیا۔

مسلم لیگ(ن) نے کہا کہ یہ نواز شریف کی 21 اکتوبر کو وطن واپسی کے بعد چوہدری شجاعت حسین سے پہلی ملاقات ہے۔

ملاقات میں مریم نواز، رانا ثنااللہ، سردار ایاز صادق، اعظم نذیر تارڑ اور مریم اورنگزیب سمیت مسلم لیگ (ن) کے متعدد رہنما شریک تھے۔

اس کے علاوہ ملاقات میں مسلم لیگ(ق) کے طارق بشیر چیمہ، چوہدری وجاہت حسین، چوہدری شافع حسین اور چوہدری سالک حسین، جعفر خان مندوخیل اور دیگر پارٹی رہنما بھی موجود تھے۔

واضح رہے کہ حالیہ عرصے میں نواز شریف نے 8 فروری کو شیڈول عام انتخابات کے لیے مسلم لیگ(ن) کا حصہ بننے یا انتخابی اتحاد تشکیل دینے کے لیے متعدد رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں۔

شہباز شریف کی پارٹی رہنماؤں سے ملاقات

سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف سے بلوچستان، پنجاب اور صوبہ سندھ سے پارٹی رہنماؤں نے ملاقات کی۔

پاکستان مسلم لیگ(ن) بلوچستان کے صدر جعفر خان مندوخیل اور سابق وزیر اعلی جام کمال نے پارٹی صدر شہباز شریف سے ملاقات کی، دوران ملاقات پارٹی کے سینئر رہنما سردار ایاز صادق بھی موجود تھے۔

ملاقات میں بلوچستان میں پارٹی امور اور عام انتخابات کی تیاریوں پر مشاورت ہوئی اور بلوچستان میں پارٹی کو مزید مضبوط اور فعال بنانے کے لیے تجاویز پر غور کیا گیا۔

خوشاب سے سابق رکن قومی اسمبلی اور سابق وفاقی وزیر سمیرا ملک کی پارٹی صدر سے ملاقات میں عام انتخابات کی تیاریوں اور پارٹی سرگرمیوں پر گفتگو ہوئی۔

کراچی سے مسلم لیگ(ن) کے رہنماؤں خواجہ شعیب اور صالحین تنولی نے شہباز شریف سے ملاقات میں صوبہ سندھ میں پارٹی کو مزید فعال بنانے اور عام انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا،

شہباز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کی سب سے بڑی وفاقی جماعت ہے اور وفاق کی مضبوطی اور ترقی کی علامت ہے۔

انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم سے صوبوں کو وسائل اور اختیارات ملے اور اس کے ذریعے صوبوں کے اندر یکساں تقسیم کو یقینی بناتے ہوئے 18ویں ترمیم کا دائرہ صوبوں کے اندر تمام علاقوں تک لےکر جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کا مسئلہ مہنگائی ہے اور اس سے نجات صرف مسلم لیگ(ن) دلاسکتی ہے۔

انتخابات میں سیکیورٹی کیلئے فوج کی تعیناتی کا مطالبہ آیا تو غور کریں گے، نگران وزیر اعظم

میسیجز کے جوابات دو تو لوگ اسکرین شاٹ لے کر شیئر کردیتے ہیں، ہمایوں اشرف

کراچی: عائشہ منزل پر عمارت میں خوفناک آتشزدگی، 3 افراد جاں بحق