پاکستان

بلوچستان اور گوادر کی ترقی نے اب صرف آگے ہی جانا ہے، نگران وزیراعظم

جب چین ترقی کرتا ہے تو سب ترقی کرتے ہیں، اور ان سب میں پاکستان سب سے پہلے آتا ہے اور پاکستان میں بلوچستان سب سے پہلے آتا ہے، انوار الحق کاکڑ

نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ بلوچستان اور گوادر کی ترقی کی رفتار ہوسکتا ہے کہ بہت تیز نہ ہو لیکن میں آپ کو کھلے الفاظ میں بتارہا ہوں کہ وہ اب آگے کو ہی جارہی ہے اس نے پیچھے نہیں جانا۔

گوادر میں سمندری پانی کو قابل استعمال بنانے کے منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ پاکستان، چین سے جو سیکھ سکتا ہے وہ اس کی جدید کاری کا سفر ہے جو تاریخ میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے، اس جدید کاری کی خوبی یہ ہے کہ اس نے غربت کی سطح سے لوگوں کو باہر نکالا ہے، یہ کمال انسانی تاریخ میں ان کے علاوہ کسی نے نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاک ۔ چین تعلقات کے لیے ہم مختلف اصطلاحات کا استعمال کرتے ہیں کہ ہم آئرن کلیڈ فرینڈز ہیں، آن اسٹریٹجک فرینڈز ہیں، ہماری دوستی ہمالیہ سے اونچی ہے اور شہد سے زیادہ مٹھاس ہے اس میں، یہ تمام اصطلاحات ہم اس لیے استعمال کرتے ہیں کہ ہم اس کی اصل روح کو بیان کر سکیں کہ ہم کتنے قریب ہیں، اور جوں جوں ہم ان کے اور وہ ہمارے طرف آتے ہیں تو احساس ہوتا ہے کہ یہ اصطلاحات تو کم ہیں۔

نگران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ صدر شی جن پنگ جس بردباری سے اپنے ملک کو، اپنی قوم کو ایک اور فیز میں لے کر جارہے ہیں وہ قابل دید اور قابل ستائش ہے، پیغام وہاں سے یہ ہے کہ جب چین ترقی کرتا ہے تو سب ترقی کرتے ہیں، اور ان سب میں پاکستان سب سے پہلے آتا ہے اور پاکستان میں بلوچستان سب سے پہلے آتا ہے، اور بلوچستان میں گوادر سب سے پہلے آتا ہے، اور گوادر کی ترقی میں پینے کے پانی کا مسئلہ سب سے پہلے آتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ میں جانتا ہوں کہ پچھلے کئی سالوں میں یہ ایک گھمبیر مسئلہ تھا اور اس کے اردگرد جو مسائل جڑے ہوئے تھے اور بالآخر ہم آج یہاں کھڑے ہیں اور اس پلانٹ کی برکت سے جو پینے کے پانی کا بڑا مسئلہ ہے وہ اس ایک منصوبے سے کسی حد تک حل ہوجائے گا، ہم ان چینی دوستوں کے مشکور ہیں جنہوں نے 150 بستروں کے ہسپتال کا بھی افتتاح کروایا، گوادر ایئرپورٹ بھی آپریشنل سطح پر پہنچنے والا ہے، جو روڈ کنیکٹویٹی ہے جو آسانیاں پیدا ہوئی ہیں وہ سی پیک کی برکت اور انہی منصوبے کے وجہ سے شروع ہوئی ہیں۔

انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ بلوچستان اور گوادر کی ترقی کی رفتار ہوسکتا ہے کہ بہت تیز نہ ہو لیکن میں آپ کو کھلے الفاظ میں بتارہا ہوں کہ وہ اب آگے کو ہی جارہی ہے اس نے پیچھے نہیں جانا، اور جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اس کے تعین کو طاقت سے، تشدد سے یا کسی اور ذریعے سے بدل دیں گے وہ بیچارے تاریخی بداعتمادی، تاریخی غلطی کر رہے ہیں اور ان کی اہمیت بہت جلد ختم ہونے جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قوموں کی زندگی میں بہتر فیصلے یہ ہوتے ہیں کہ جب ان کی سمت کا تعین ہوجائے تو ان کا ہم سفر بنا جاتا ہے، ان کے سامنے مزاحمت کر کے تاریخی مواقع کا ضیاع نہیں کرنا چاہیے، میں گوادر اور بلوچستان کے دوستوں کو خصوصی طور پر یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ ہمارا فائدہ یہ ہے کہ ہماری آبادی کم ہے، وسائل اور مواقع نسبتاً بہت زیادہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس خطے میں بلیٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کی صورت میں میں آپ کو ایک تعداد بتاتا چلوں کہ 36 ٹریلین امریکی ڈالر تک کی تجارت آنے والے دس سالوں میں چین اور اس کے ارد گرد ہوگی تو یہ اتنی بڑی سرگرمی ہے کہ اس میں بلوچستان، گوادر یا پاکستان شاید دکھائی بھی نہ دے، ضرورت اس امر کی ہے کہ آپ اس بڑی تصویر کا حصہ بنیں اور اس میں اپنا حصہ ڈالیں اور اپنا حصہ لیں، ناراض ہوں گے تو تصویر میں دکھائی بھی نہیں دیں گے لہٰذا تیاری کریں۔

نگران وزیر اعظم نے فارسی زبان کا ایک مصرہ پڑھتے ہوئے اس کی تشریح کی کہ اگر آپ اپنی صلاحیتوں کو بڑھائیں تو پوری کائنات آپ سے محبت کرے گی، آپ کی صلاحیت کسی بھی قسم کی ہوسکتی ہے، ہر اسان کو اللہ نے کوئی نہ کوئی ہنر، صلاحیت عطا کی ہوتی ہے تو آپ کا ہنر آپ کی شخصیت کی پہچان ہوتا ہے اور وہ پوری کائنات میں آپ کے کردار کا تعین بھی کرتا ہے، زندگی میں کامیابی یہ ہے کہ آپ اپنی روح کو تلاش کریں، اپنی پہچان کریں اور اس کا حصول کریں۔

انہوں نے اعادہ کیا کہ جو چینی باشندوں کی سیکیورٹی کو صوبائی حکومتیں، پولیس، افواج، وفاقی حکومت دیکھیں گی، یہ سارے جوان ہمارے کہ یہ اپنے سینے پر گولی کھائیں گے مگر کسی چینی باشندے کو نقصان نہیں پہنچنے دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں ناردرن زون کو فوری مین گریڈ کے ساتھ جوڑنے کی ہدایت دیات ہوں تاکہ بجلی کے مسائل بھی حل ہوسکیں،گوادر چھوٹے سے قصبے سے بڑے صنعتی ٹریڈ کی طرف سفر کرے گا اور میں اور آپ اس کے گواہ ہوں گے۔

جسٹس مظاہر نقوی نے رجسٹرار سپریم کورٹ کے نوٹس پر جواب جمع کرادیا

کوپ 28 کانفرنس میں توجہ عالمی صحت پر مرکوز

استحکامِ پاکستان پارٹی کا الیکشن کمیشن پر مسلم لیگ (ن) کی حمایت کا الزام