پاکستان

اٹھارویں ترمیم واپس لینے کی کوئی تجویز زیرِغور نہیں، مسلم لیگ (ن)

یہ ترمیم مکمل ہے، ہم آئندہ انتخابات کے بعد اقتدار میں آنے کے بعد اس کی روح پر پورا اتریں گے، اختیارات کی منتقلی وقت کی اہم ضرورت ہے، احسن اقبال

رہنما مسلم لیگ (ن) نے احسن اقبال نے واضح کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کا 18ویں ترمیم واپس لینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے سرگودھا ڈویژن کے پارٹی امیدواروں کے انٹرویوز کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 18ویں ترمیم واپس لینے کی کوئی تجویز زیر بحث نہیں ہے۔

احسن اقبال نے مزید کہا کہ یہ ترمیم مکمل ہے اور ہم آئندہ انتخابات کے بعد اقتدار میں آنے کے بعد اس کی روح پر پورا اتریں گے، اختیارات کی منتقلی وقت کی اہم ضرورت ہے۔

دوسری جانب پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس کی سابق اتحادی جماعت (مسلم لیگ-ن) عام انتخابات کے بعد آئین میں 18ویں ترمیم کو واپس لینے کا ارادہ رکھتی ہے۔

پیپلز پارٹی سندھ کے صدر سینیٹر نثار کھوڑو نے کہا کہ میں اپنے تمام دوستوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ 18ویں ترمیم کو واپس لینے کے اس اقدام کا حصہ نہ بنیں جو کہ 1973 کے آئین پر حملہ کرنے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں انہیں صرف اپیل اور قائل کر سکتا ہوں، بصورت دیگر پیپلز پارٹی ڈٹی رہے گی اور ایسا نہیں ہونے دے گی۔

دانیال عزیز کو شوکاز نوٹس جاری

مسلم لیگ (ن) نے گزشتہ روز نارووال سے پارٹی کے سابق رکن اسمبلی دانیال عزیز کو مبینہ طور پر پارٹی قواعد کی خلاف ورزی پر شوکاز نوٹس جاری کردیا۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ (پارٹی کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال کے بارے میں) دانیال عزیز کے ریمارکس نے نہ صرف پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی ہیں بلکہ اس سے پارٹی کی ساکھ بھی متاثر ہوئی ہے، نوٹس میں دانیال عزیز کو 7 روز کے اندر جواب جمع کرانے کو کہا گیا ہے۔

دانیال عزیز نے احسن اقبال کو مہنگائی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے تنقید کی تھی، دانیال عزیز نے سوال کیا کہ جب احسن اقبال پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کے چیئرمین تھے تو وہ ریکارڈ توڑ مہنگائی کو کنٹرول کیوں نہ کر سکے؟ ان کی نااہلی کی وجہ سے مسلم لیگ (ن) کی حکومت مکمل طور پر ناکام ہوئی۔

یہ اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں کہ دانیال عزیز اپنے علاقے میں ٹکٹوں کی تقسیم پر خوش نہیں ہیں اور اس لیے احسن اقبال سے ناراض ہیں۔

مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی بورڈ کا اجلاس

مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی بورڈ کا پہلا اجلاس گزشتہ روز ماڈل ٹاؤن میں ہوا، اجلاس کا بنیادی ایجنڈا قومی اور صوبائی اسمبلیوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے سرگودھا ڈویژن سے آئندہ انتخابات کے لیے موزوں امیدواروں کو شارٹ لسٹ کرنا تھا۔

اجلاس کی صدارت نواز شریف اور شہباز شریف نے کی، 4 دسمبر کو ہونے والے پارلیمانی بورڈ کے اگلے اجلاس کے حوالے سے ایک اعلان کے ساتھ یہ اجلاس اختتام پذیر ہوگیا۔

امن و امان کی خراب صورتحال، گورنر خیبرپختونخوا نے صوبے میں سیاسی سرگرمیوں کو مشکل قرار دے دیا

ورلڈ کپ فائنل میں بھارت کی شکست پر جشن منانے والے گرفتار طلبہ ضمانت پر رہا

کینیڈا: 4 پاکستانی نژاد مسلمانوں کے قاتل کو جنوری میں سزا سنانے کا فیصلہ