لائف اسٹائل

میری موت کی افواہوں پر لوگ مجھے ہی کال کرتے ہیں، بہت شرمندگی ہوتی ہے، اسما عباس

تقریباً 5 یا 6 سال قبل اداکارہ کو کینسر کی تشخیص ہوئی تھی لیکن انہوں نے اس موذی مرض کا ڈٹ کر مقابلہ کیا تھا۔

سینئر اداکارہ اسما عباس کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر ان سے متعلق موت کی خبریں گردش کرتی ہیں جس پر لوگ انہی کو فون کال کرکے خیریت دریافت کرتے ہیں جس پر انہیں شرمندگی ہوتی ہے۔

اداکارہ اسما عباس نے مزاحیہ پروگرام ’ہنسنا منع ہے‘ میں شرکت کی جہاں انہوں نے انکشاف کیا کہ ان سے متعلق سوشل میڈیا پر آئے روز ان کی موت کی جعلی افواہیں گردش کرتی رہتی ہیں۔

پروگرام کے دوران اداکارہ سے سوال پوچھا گیا کہ آپ نے اپنے متعلق سب سے زیادہ عجیب و غریب افواہ کیا سنی ہے؟ جس پر اسما عباس نے جواب دیا کہ ’عجیب تو نہیں لیکن ہر وقت ایک ہی خبر گردش کرتی رہتی ہے کہ میں مرچکی ہوں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’میرے انتقال کی خبر پر جب لوگ مجھے فون کال کرتے ہیں تو اتنی شرمندگی ہوتی ہے، میں انہیں جواب دیتی ہوں سوری میں تو زندہ ہوں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ڈیڑھ ماہ قبل گلوکار سجاد علی کا فون آیا جس پر میں پہلے حیران ہوئی کہ اتنی بڑی شخصیت مجھے کال کر رہی ہے، میں خوش ہوگئی تھی کہ سجاد نے مجھے یاد کیا۔‘

اداکارہ نے بتایا کہ ’سجاد نے فون پر میری خیریت دریافت کی جس پر میں نے جواب دیا کہ جی میں تو بالکل ٹھیک ہوں، جس پر سجاد نے کہا کہ ’میں اور میرے گھر والے آپ کے انتقال کی خبر پر بہت پریشان تھے۔‘

یاد رہے کہ تقریباً 5 یا 6 سال قبل اداکارہ اسما عباس کو کینسر کی تشخیص ہوئی تھی لیکن اداکارہ نے اس موذی مرض کا ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہوئے ایک طرف اسکرین پر اپنا کام جاری رکھا اور دوسری جانب اس موذی مرض کو شکست دی۔

اس دوران ان کی موت کی افواہیں بھی سوشل میڈیا پر گردش کرتی رہی تھیں۔

تاہم اداکارہ اب مکمل طور پر صحت یاب ہیں اور ڈراموں کی شوٹنگ میں بھی مصروف ہیں۔

پروگرام کے دوران ایک اور سوال کیا گیا کہ ان کی بیٹی اور اداکارہ زارا نور عباس اور داماد (اداکار) اسد صدیقی میں سے کون بہترین اداکار ہیں جس پر اسما عباس نے جواب دیا کہ اسد صدیقی زیادہ بہتر اداکار ہیں۔

شوہر کیلئے آدھی رات کو پلاؤ پکانے پر بیٹی کہتی ہے آپ اچھی مثال نہیں ہیں، اسما عباس

’میرے بن جاؤ‘، انتقام لینے کیلئے لڑکی کی فحش ویڈیوز وائرل کرنے پر مبنی کہانی

اغواکاروں نے واپس گھر جانے کیلئے ٹیکسی بُک کروائی اور 500 روپے کرایہ بھی ادا کیا، حسن احمد