نیوزی لینڈ کے دارالحکومت میں 150 سال بعد کیوی کے ہاں بچوں کی پیدائش
اگرچہ نیوزی لینڈ اور اس کے لوگوں کو دنیا بھر میں ’کیویز‘ کے نام سے بھی پکارا جاتا ہے، تاہم دلچسپ بات یہ ہے کہ وہاں کے دارالحکومت میں 150 سال سے زائد عرصے کے بعد پہلی بار کیوی پرندے کے ہاں بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔
کیوی شتر مرغ کے نسل کا پرندہ ہے جو اڑنے کی صلاحیت نہیں رکھتا اور اس کا سائز گھریلو پالتو مرغی جتنا ہوتا ہے۔
کیوی کی چونچ لمبی اور گردن انتہائی پتلی ہوتی ہے جب کہ اس کے جسم پر شتر مرغ کی طرح پنکھ زیادہ ہوتے ہیں، اس کی ٹانگیں بھی مضبوط ہوتی ہیں۔
کیوی کو نیوزی لینڈ کے قومی پرندے کا اعزاز حاصل ہے، کسی زمانے میں وہاں جتنے لوگ بستے تھے، اتنے کیوی پرندے ہوتے تھے۔
کچھ دہائیاں قبل تک نیوزی لینڈ بھر میں سوا کروڑ سے زائد کیوی پرندے پائے جاتے تھے لیکن حالیہ سالوں کی تحقیق کے مطابق انکشاف سامنے آیا ہے کہ وہاں ان کی تعداد 70 ہزار سے بھی کم ہو چکی ہے جب کہ بعض علاقوں میں کئی ان کی تعداد انتہائی کم ہے۔
نیوزی لینڈ میں جن علاقوں میں کیویز کی تعداد کم ہے اور جہاں ان کی افزائش نہیں ہو پا رہی تھی، ان میں دارالحکومت ولنگٹن بھی شامل ہے، جہاں اب 150 سال بعد پہلی بار کیویز کے بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ کے مطابق ولنگٹن شہر کے مرکز سے چند کلو میٹر دور موجود قصبے میں ماہرین کو کیویز کے دو نوزائیدہ بچے ملیں ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کیویز کے بچوں کی پیدائش ایسے وقت میں ہوئی جب کہ ولنگٹن میں کیویز کی افزائش اور ان کی آبادی بڑھانے کے لیے ایک سال قبل ہی منصوبے کا اعلان کیا گیا تھا۔
مقامی ماہرین کے مطابق نیوزی لینڈ میں سالانہ بنیادوں پر کیویز کی تعداد میں دو فیصد کی نمایاں کمی دیکھی جا رہی ہے۔
ماہرین کے مطابق کیویز کو کتوں، بلیوں اور اسی طرح کے دیگر شکاریوں سے سخت خطرہ ہے، ایسے شکاری کیویز کو بلوغت سے قبل ہی شکار بنا رہے ہیں۔
کیویز کی مسلسل کم ہوتی تعداد کو دیکھتے ہوئے نیوزی لینڈ کی حکومت نے ان کی نسل بڑھانے اور افزائش کے لیے متعدد منصوبوں کا اعلان کر رکھا ہے، جس کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ آنے والے سالوں میں ان کی آبادی میں اضافہ ہوگا۔